تعمیراتی صنعت عالمی سطح پر تمام کاربن اخراج کے 11فیصد کی ذمہ دار ہے جبکہ تمام گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا 40 فیصد مجموعی طور پر تعمیرات سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، دنیا کی آبادی بڑھ رہی ہے اور تعمیرات میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ ایسے میں مزید پائیدار عمارتوں اور تعمیراتی طرز عمل کی ضرورت ہےتاکہ موسمیاتی تبدیلی کے بدترین حالات کے نتائج سے بچا جاسکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تعمیراتی عمل اور مٹیریل کو زیادہ پائیدار بنایا جائے۔
عمارتوں کے بہت سے ساختی اجزاء اب پائیدار یا ری سائیکل شدہ مواد کے ساتھ بنائے جاسکتے ہیں، جو کہ بہت زیادہ آلودگی پھیلانے والے اور توانائی سے بھرپور مواد (روایتی کنکریٹ اور اسٹیل) کی جگہ لے سکتے ہیں۔ دنیا بھر میں بہت سی عمارتیں ایسی ہیں، جنہیں مستقبل کے گرین کریڈینشل کو مدنظر رکھ کر تعمیر کیا گیا۔
سبز عمارتوں کے مستقبل کو نئے پائیدار مواد اور زیادہ مؤثر طریقوں کے ساتھ جوڑنا چاہیے اور تعمیرات کے ماحولیاتی نقصان میں کمی کی کوششوں کو جاری رکھنا چاہیے۔ آئیے دنیا کی چند سبز عمارتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
وَن اینجل اسکوائر، برطانیہ
3Dریڈ کے ڈیزائن کردہ وَن اینجل اسکوائر کا افتتاح 2013ء میں ہوا تھا۔ اس عمارت کو لچک اور پائیداری کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ دفتر کی یہ عمارت کرایہ داروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آسانی سے دوبارہ ترتیب دی جا سکتی ہے، جس سے مرمت کے معاشی اور ماحولیاتی اخراجات کو بچایا جا سکتا ہے۔ عمارت کا سامنے کا حصہ دوہری تہہ سے بنایا گیا ہے، جس کی وجہ سے گرمی اور ٹھنڈک کی ضروریات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ زیرِ زمین کنکریٹ ٹیوبز، ہیٹ ایکسچینجر کے ذریعے ٹھنڈی ہوا کو عمارت میں داخل کرتی ہیں۔
وینکوور کنونشن سینٹرویسٹ، کینیڈا
LMN آرکیٹیکٹس کا ڈیزائن کردہ وینکوور کنونشن سینٹر ویسٹ 2009ء میں عوام کے لیے کھولا گیا۔ یہ پانی کے اوپر بنایا گیا ہے اور اس کو سہارا دینے والے ستون مقامی کیکڑوں، سامن اور گھونگھا جیسی سمندری حیات کے لیے ماحولیاتی نظام کو سہارا دیتے ہیں۔ عمارت کی چھت میں پودوں، گھاس اور شہد کی مکھیوں کی آلودگی کیلئے ایک چھوٹا ماحولیاتی نظام موجود ہے۔ سبزہ زار موسم گرما میں گرمی کی حدت روکنے میں مدد کرتا ہےجبکہ سردیوں میں عمارت کو گرمائش پہنچاتا ہے۔ پانی کی نکاسی اور بیج کی تقسیم میں مدد کیلئے چھت بھی قدرے ڈھلوان ہے۔
پکسل بلڈنگ، آسٹریلیا
2010ء میں مکمل ہونے والی پکسل بلڈنگ آسٹریلیا کی پہلی کاربن نیوٹرل دفتری عمارت تھی۔ آسڑیلیا کے شہر میلبورن میں تعمیرشدہ یہ چار منزلہ عمارت پائیدار ڈیزائن ٹیکنالوجی اور جدّت کی ایک متاثر کن مثال ہے۔ اس کے رنگین پینل سایہ فراہم کرتے ہیں اور ضرورت کے مطابق زیادہ سے زیادہ قدرتی روشنی فراہم کرتے ہیں۔ عمارت گندے پانی کو پروسیس کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس کی چھت بارش کے پانی کو ذخیرہ کرلیتی ہے جبکہ عمودی ونڈ ٹربائنز کا ایک سلسلہ عمارت کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
بلٹ سینٹر، امریکا
امریکی شہر سیئٹل کے بلٹ سینٹر (Bullitt Centre) کا افتتاح 2013ء میں یومِ ارض کے دن کیا گیا۔ ملر ہل کی ڈیزائن کردہ یہ عمارت اپنی تمام تر توانائی، قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے حاصل کرتی ہے، جس میں575 شمسی پینل بھی شامل ہیں۔ دفتری عمارت کے کرایہ دار جیوتھرمل ہیٹنگ اور گرے واٹر ری سائیکلنگ سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس عمارت کا سب سے بڑا ماحولیاتی فائدہ اس کا طویل عرصے تک قائم رہنا ہے۔ اسے 250 سال تک قائم رہنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ یہ مستقبل میں مزید تعمیرات کی ضرورت کو کم کرے۔