• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں سالانہ 4سے 5 ہزار خواتین فیسٹولا کا شکار ہوتی ہیں

ملتان(سٹاف رپورٹر)فیسٹولا ایک ایسی بیماری ہے جو متاثرہ خواتین کی سماجی و ازواجی زندگی کو شدید متاثر کررہی ہے، دوران زچگی مسائل کی وجہ سے یورین کی نالی کٹ جانے سے پیدا ہونے والی یہ فسٹولا بیماری قابل علاج مرض ہے مگر شعور و آگہی نہ ہونے کیوجہ سے بیشتر خواتین علاج کی سہولت سے محروم رہتی ہیں۔ حکومت پاکستان محکمہ صحت پر کام کرنے والی تمام تنظیموں کے ساتھ مل کر فسٹیولا کے عالمی دن کے موقع پر بیماری کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے، بڑے پیمانے پر مڈوائف کی ٹریننگ،حاملہ خواتین کی دیکھ بھال، بنیادی ایمرجنسی کی سہولیات تمام مراکز صحت پر مفت مہیا کی جائیں تو متاثرہ خواتین کو بہتر علاج کے ذریعے انکی سماجی زندگی کو بحال کیا جاسکتا ہے،ان خیالات کا اظہار فسٹیولا کے عالمی دن کے حوالے سے یورالوجسٹ ڈاکٹر سرفراز حسین سیال اور کوارڈینیٹر ساوتھ پنجاب ملتان فسٹیولا پروگرام نسیم اختر نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تقریبا سالانہ 4سے 5 ہزار خواتین اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں ،پاکستان نیشنل فورم،آن ویمن ہیلتھ ملک بھر میں فسٹیولا کی بیماری کا مفت علاج کررہی ہے تمام سہولیات فیسٹیولا فائونڈیشن اور یو این ایف پی کے تعاون سے مہیا کی جارہی ہیں مفت علاج کیلئے ملک بھرمیںکراچی،حیدرآباد، لاڑکانہ، ملتان، لاہور،کوئٹہ،پشاور،ایبٹ آباد اور اسلام آباد میں واقع ہیں۔جو خواتین فسٹیولا کے موذی مرض میں مبتلا ہیں ان فیسٹولا سنٹرز پر رابطہ کرکے مفت علاج معالجہ کی سہولیات سے مستفید ہوسکتی ہیں۔
ملتان سے مزید