بالی ووڈ کے معروف اداکار اور کئی ہٹ فلموں میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اکشے کمار کو بالی ووڈ میں کام کرتے ہوئے 30 برس مکمل ہوگئے ہیں۔
ایک پرانے انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ وہ فلم ’جو جیتا وہی سکندر‘ کا آڈیشن پاس نہیں کر سکے تھے اور فلم سازوں نے اس حوالے سے انہیں کمزور تصور کیا تھا۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں اکشے نے کہا کہ فلم ’جو جیتا وہی سکندر‘ کے ڈائریکٹر منصور خان نے بعد میں انھیں اس فلم کے لیے منتخب نہ کرنے کی وجہ بتائی تھی۔
اکشے نے پہلے بتایا تھا کہ فلم سازوں نے ان سے کہا تھا کہ وہ فلم کا آڈیشن کلیئر نہیں کر پارہے ہیں۔ تاہم اب فلم کے ڈائریکٹر منصور خان نے اکشے کے اس دعوے کا جواب دیا ہے۔
1992 کی اس بھارتی اسپورٹس ڈرامہ فلم کے ڈائریکٹر منصور خان جبکہ پروڈیوسر ناصر حسین تھے، جبکہ کاسٹ میں عامر خان، عائشہ جھلکا، مامک سنگھ، دیپ تجوری اور کلبھوشن خرباندہ شامل تھے۔
اکشے نے فلم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے دیپک تجوری کے کردار کے لیے اپنا اسکرین ٹیسٹ دیا تھا۔ تاہم انہوں نے یہ پسند نہیں کیا اور مجھے ہٹادیا۔
اب منصور خان نے ایک میڈیا ادارے سے گفتگو میں کہا کہ اکشے نے فلم سے اپنے باہر کیے جانے کے حوالے سے جو کچھ کہا اس پر مجھے حیرانی ہوئی ہے، میں اس بات کو مسترد کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج اکشے اپنے کیریئر کے لحاظ سے جس مقام پر ہیں اس کا اگر اس اسکرین ٹیسٹ والے وقت سے تقابل کیا جائے تو اس میں بہت زیادہ فرق ہے۔
وہ جسمانی طور پر اس وقت بہت شاندار تھے، تاہم انہوں نے کاسٹ سے باہر ہونے کے حوالے سے جو کچھ کہا ہے وہ توہین آمیز ہے، انہوں نے تو اس کے بعد مجھے فون بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ آئیے اکٹھے کام کریں، میں نے یہ کبھی نہیں کہا تھا کہ وہ کام کے معاملے میں ہلکے ہیں۔