فیمنسٹس کے ایک گروپ نے کانز فلم فیسٹیول میں ریڈ کارپیٹ پر ایرانی فلم’ہولی اسپائیڈر‘ کی نمائش کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، فیمنسٹ گروپ نے ایک بڑا بینر اٰٹھایا ہوا تھا اور فضاء میں دھوئیں کے شعلے چھوڑے۔
ان خواتین نے جو بینر اُٹھایا ہوا تھا اس پر 129 خواتین کے نام درج تھے، جنہیں فیمینسٹ گروپ کے مطابق گزشتہ کانز فلم فیسٹیول کے بعد سے لے کر اب تک فرانس میں سے قتل کیا گیا ہے۔
اتوار کا احتجاج فلم ’ہولی اسپائیڈر‘ کی اسکریننگ سے پہلے ہوا، اس فلم میں جسم فروشوں کو مارنے والے ایک مرد کا سراغ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس فلم کی کہانی سعید حنائی کی سچی کہانی پر مبنی ہے، جسکا کہنا ہے کہ اس نے 2000 اور 2001 میں 16 خواتین کو خدا کی خاطر، اور اپنے مذہب کے تحفظ کے لیے قتل کیا کیونکہ وہ طوائف تھیں اور دوسرے لوگوں کو خراب کر رہی تھیں۔