وزیراعظم شہباز شریف نے آخری مرتبہ وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا محمود خان سے آٹا سستا کرنے کی درخواست کردی۔
مانسہرہ میں جلسے سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعلیٰ 24 گھنٹے میں جواب دیں، اگر جواب نہیں آیا تو کپڑے بیچ کر بھی سستا آٹا دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام فیصلہ کریں کہ تعمیر کرنے والا نواز شریف چاہیے یا یوٹرن کا ماسٹر عمران خان؟ 50 لاکھ گھروں کی بات کرنے والے نے ایک اینٹ نہیں لگائی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ خیبرپختون خوا کو پنجاب بنا کر چھوڑوں گا، پارٹی قائد نواز شریف کی قیادت میں خون پسینہ بہائیں گے اور قوم کی خدمت کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہزارہ موٹر وے سے گزرتے ہوئے ہر پل نواز شریف کو یاد کیا، عمران نیازی گالی گلوچ کرتا ہے اور میں اُسے جواب تک نہیں دیتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ انا پرست مسلسل 4 سال عوام سے جھوٹ بولتا رہا، مہنگائی ساڑھے 3 سال آسمانوں سے باتیں کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ عظیم منصوبے نواز شریف کے دور میں بنائے گئے، اپنی زندگی لڑادوں گا لیکن آپ کو خوشحال کردوں گا۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہمیں عمران خان کی تکلیف کا احساس ہے، وہ گالی گلوچ کرتا ہے اور میں جواب میں نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیتا ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ 8 کروڑ لوگوں کے لیے 2 ہزار روپے ماہانہ کی سبسڈی دی ہے، خیبرپختون خوا حکومت آٹا سستا کرنے پر جواب نہیں دے رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ تعمیر کرنے والا یہ خادم ہے اور تخریب کاری کرنے والا عمران خان ہے، پٹرول کی قیمتیں مجبوری میں بڑھانا پڑگئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ شخص خزانہ خالی کر کے چلا گیا، قرضے اتنے ہیں کہ شاید نسلیں بھی نہ اتار سکیں۔
دوران خطاب وزیراعظم نے ہزارہ کے لیے ایک ارب کے پیکیج اور علیحدہ الیکٹرک کمپنی قائم کرنے کا اعلان کیا۔
شہباز شریف نے اس موقع پر مانسہرہ میں میڈیکل کالج بنانے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پُرامن طریقے سے بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں، وہاں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 30 سے 35 فیصد ہے، بلوچستان کے عوام کو جمہوریت پر اعتماد ہے۔