• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایلون مسک کی ٹیسلا کے ملازمین کو دوبارہ آفس آنے کی ہدایت

ایلون مسک کی ٹیسلا کے ملازمین کو دوبارہ آفس آنے کی ہدایت، فائل فوٹو
 ایلون مسک کی ٹیسلا کے ملازمین کو دوبارہ آفس آنے کی ہدایت، فائل فوٹو

امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے اپنے تمام ملازمین کے لیے آفس واپس آنے کی ہدایت دے دی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک نے ایک ای میل میں اپنی کمپنی ٹیسلا کے تمام ملازمین کو دوبارہ آفس آنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آفس آئیں یا پھر کمپنی چھوڑ دیں۔

ایلون مسک نے ای میل میں لکھا ہے کہ’ٹیسلا کے ہر ایک ملازم کو ہفتے میں کم از کم 40 گھنٹے دفتر میں گزارنے کی ضرورت ہے۔‘

اُنہوں نے ای میل میں مزید لکھا ہے کہ’اور اگر کوئی آفس میں نہیں آتا تو ہم فرض کریں گے کہ اس نے استعفیٰ دے دیا ہے۔‘

اُنہوں نے سینئر ملازمین سے مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ ’آپ جتنے زیادہ سینئر ہوں گے، آپ کی کمپنی میں موجودگی اتنی ہی زیادہ نظر آنی چاہیے۔‘

اُنہوں نے مزید لکھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ میں فیکٹری میں زیادہ وقت گزارتا تھا، تاکہ باقی ملازمین مجھے اپنے ساتھ کام کرتے ہوئے دیکھ سکیں۔ اگر میں نے ایسا نہ کیا ہوتا تو ٹیسلا بہت پہلے دیوالیہ ہو چکی ہوتی۔‘

کچھ کارکنوں کی مزاحمت اور کیلیفورنیا میں کورونا وائرس کے کیسز کے سامنے آنے کے پیش نظر، سلیکن ویلی میں کئی ٹیک کمپنیوں کے ملازمین کے لیے یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ پورا وقت آفس میں کام کریں۔

جبکہ ٹیسلا کمپنی نے اپنا ہیڈ کوارٹر آسٹن، ٹیکساس میں منتقل کر دیا ہے، لیکن کمپنی کی انجینئرنگ بیس اور ایک فیکٹری سان فرانسسکو بے کے علاقے میں موجود ہے۔

اس لیے ایلن مسک نے اپنی ای میل میں واضح کیا ہے کہ ’یقیناً ایسی کمپنیاں ہیں جن کو اپنے ملازمین کو آفس دوبارہ واپس بلانے کی ضرورت نہیں پڑی،  لیکن یہ  جاننا بھی ضروری ہے کہ آخری بار انہوں نے کوئی زبردست نئی پروڈکٹ کب بھیجی تھی؟‘

اُنہوں نے مزید لکھا کہ ’جبکہ ٹیسلا کے پاس زمین پر موجود کسی بھی کمپنی کے مقابلے میں سب سے زیادہ دلچسپ اور با معنی پراڈکٹس ہیں اور آگے بھی تیار کرے گی۔‘

تاہم، کیلیفورنیا میں مقیم ملازمین کی وکالت کرنے والے ایک گروپ کی جانب سے ایلون مسک کے اس فیصلے پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے باعث تنقید کی گئی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید