• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کووڈ-19نے رہائش کیلئے ترجیحات کو کیسے تبدیل کیا؟

کووڈ-19وبائی مرض کے متعدد شعبوں پر دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک شعبہ تعمیرات کا بھی ہے، جو محققین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ چونکہ دنیا اب وبائی مرض کے بعد کی دنیا میں منتقل ہورہی ہے، لہٰذا آج کے مضمون میں کووڈ-19کے رہائشی جگہوں پر پڑنے والے اثرات اور شہری اور رہائشی ڈیزائن کے مستقبل پر نظر ڈالی جارہی ہے۔

تقاضوں کی تبدیلی

صرف دو سالوں میں دنیا میں گہری اور بے مثال تبدیلیاں آئی ہیں۔ کووڈ-19کا اثر دنیا بھر میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن، روزمرہ ماسک کے استعمال میں اضافے اور صحت عامہ کے پیغامات میں دیکھا جا سکتا ہے جو لوگوں کو سماجی دوری کے لیے خبردار کرتے رہے ہیں اور اپنے ہاتھ زیادہ باقاعدگی سے دھونے پر زور دیتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی اس کا تعمیر شدہ ماحول اور جدید ڈیزائن کے نمونوں پر بھی کافی اثر ہوا ہے۔ 

دنیا بھر میں تعمیراتی صنعت ان چند صنعتی شعبوں میں سے ایک تھی جو لاک ڈاؤن کے دوران بھی کھلی رہتی تھی۔ اس صنعت کو وبائی مرض کے اندر معاشرے کی بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدت طرازی پر توجہ دینی پڑی اور اب جبکہ دنیا وبائی مرض کے بعد نئے معمول کی طرف بڑھ رہی ہے، ایسے میں جدت طرازی کا یہ عمل اب بھی جاری ہے۔

وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے وینٹی لیشن میں اضافے پر زور دیا گیا۔ وینٹی لیشن میں اضافہ اور سورج کی روشنی تک رسائی نہ صرف بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرنے کا اثر رکھتی ہے بلکہ لوگوں کی ذہنی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے۔ ایک اور معاشرتی عنصر جس پر کووڈ-19کے پھیلاؤ نے روشنی ڈالی، وہ شہری کثافت ہے۔ 

 مزید برآں، وائرس سطحوں سے منتقلی کے ذریعے بھی پھیل سکتے ہیں، جب متاثرہ افراد کے سانس کے قطرے ان پر جم جاتے ہیں، یا لوگ اپنے ہاتھوں کو صحیح طریقے سے صاف نہیں کرتے اور متاثرہ سطحوں کو چھوتے ہیں۔ جدید عمارتیں عام طور پر سماجی اختلاط کو فروغ دینے کے لیے بنائی گئی ہیں، جن میں تجارتی جگہوں پر دفاتر کے لیے اوپن اسپیس اور رہائشی جگہوں پر کھیل کے کھلے میدان ممکنہ طور پر بیماری کے پھیلاؤ میں معاون ہیں۔

گھر سے کام

وبائی مرض کے دوران اپنایا جانے والا ایک اہم عمل، جو وبائی مرض میں بدلتے ہوئے رویے کی عکاسی کرتا ہے، وہ ہے گھر سے کام کرنے کا رجحان۔ وبائی مرض سے پہلے، امریکا میں کام کرنے والی افرادی قوت کا صرف 5فیصد گھر سے کام کرتا تھا۔ اگر گھر سے کام کرنا ایک مستقل رجحان بن جاتا ہے، تو یہ تعداد 20فیصد تک پہنچنے کی امید ہے۔ 

لوگ اپنے رہنے کی جگہ کو گھریلو ماحول سے زیادہ بڑھ کر دیکھ رہے ہیں، یعنی رہائشی جگہیں اب گھر اور کام کی جگہ کا ہائبرڈ بن رہی ہیں۔ یہ رجحان رہائشی ڈیزائن کے بارے میں نئے طریقے سوچنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ مزید یہ کہ ایرگونومک ڈیزائن، خلفشار کو دور کرنے اور کام اور تفریح کے درمیان حد بندی بھی بہت ضروری ہے۔

ایسے لوگ جن کی باغیچے تک رسائی ہے، انھیں شیڈ یا اسی طرح کے ڈھانچے میں گھریلو دفتر میں کام کرتے ہوئے گھر اور کام کی زندگی کے درمیان جسمانی حد بندی کی کافی حد تک آزادی ہوتی ہے۔ شمالی لندن میں پلیٹ فارم 5 آرکیٹیکٹ کا ڈیزائن، Shofficeایک مجسمہ سازی کی شکل ہے جو جگہ کو بہتر بناتی ہے، جس میں ایسے خیالات پر توجہ دی جاتی ہے جو دماغی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ اندرونی کام/گھر کی جگہوں کے بارے میں، اسٹولن اسٹوڈیو کا فاریسٹ میوز ڈیزائن، تعمیراتی سوچ میں جدت کی ایک مثال ہے۔

کثیر رہائشی عمارتیں

کثیر رہائشی عمارتیں شہری علاقوں کا ایک عام عنصر ہیں۔ یہ افراد اور خاندانوں کو چھوٹی رہائشی جگہیں فراہم کرتے ہوئے شہروں میں جگہ کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ SARS-CoV-2 زیادہ گنجان آباد علاقوں، خاص طور پر کثیر رہائشی عمارتوں کی کافی تعداد والے شہروں میں زیادہ تیزی سے پھیلا ہے۔ ڈیزائنرز کو نئے معمول میں صحت، حفاظت اور انفیکشن کنٹرول کے بارے میں تیزی سے سوچنا چاہیے۔

BKNC کے پرنسپل آرکیٹیکٹ جوناتھن کنگ کا کہنا ہے کہ ڈیزائنرز کو بصری طور پر لبھانے والی جگہوں اور صفائی اور دیکھ بھال کی بڑھتی ہوئی ترجیحات کے درمیان توازن پیدا کرنا چاہیے۔ مزید یہ کہ، موجودہ کثیر رہائشی جگہوں کو ایسے عناصر کے ساتھ دوبارہ تیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے جو انفیکشن کنٹرول کو فروغ دیتے ہیں۔ ٹیکنالوجی، انفیکشن کنٹرول میں بھی مدد کر سکتی ہے، مثال کے طور پر موبائل ایپس جنہیں رہائشی لفٹ کے بٹن کو چھوئے بغیر لفٹ کو کال کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تعمیراتی صنعت کیلئے چیلنجز

اس وبائی مرض نے معماروں اور تعمیراتی صنعت کے لیے چیلنجز پیش کیے ہیں، لیکن یہ جدت طرازی کے لیے بھی بڑے مواقع فراہم کرتا ہے۔ بائیو فیلک ڈیزائن بھی مستقبل میں رہائشی جگہوں میں بڑھتا ہوا کردار ادا کر سکتا ہے، جس کے رہائشیوں کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جبکہ وینٹی لیشن اور موسمیاتی کنٹرول میں اضافہ ہو گا۔ انفیکشن کنٹرول اور دماغی صحت کے تحفظات تیزی سے عمارت کے ڈیزائن کے اہم عناصر بنتے جا رہے ہیں اور مستقبل میں یہ رجحان بڑھنے کا امکان ہے۔