معروف سیاسی شخصیت اور ٹی وی اینکر عامر لیاقت حسین نے میڈیا اور سیاسی میدان میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں جبکہ اِن کی نجی زندگی نشیب و فراز کا شکار رہی۔
عامر لیاقت حسین 5 جولائی 1972ء کو پیدا ہوئے، اپنی تمام تعلیم انہوں نے کراچی سے مکمل کی، وہ طالبِ علمی کے زمانے سے ہی معروف ڈیبیٹر رہے۔
ابتداء میں اخبارات میں شعبۂ صحافت سے وابستہ رہے، انہوں نے ریڈیو چینل کے بعد جیو نیوز میں بھی نیوز کاسٹر کی حیثیت سے کام کیا۔
عامر لیاقت حسین اپنی ذات میں انجمن بھی تھے اور تضادات کا مجموعہ بھی تھے، کبھی لگتا کہ وہ اپنی پارٹی اور حکومت کے حامی اور کبھی مخالف بھی نظر آئے، اچھے مقرر تھے، لگتا تھا بیک وقت اپوزیشن میں اور حکومت میں بھی رہے۔
عامر لیاقت حسین خبر میں رہنے کا گُر بھی جانتے تھے، انہوں نے تین شادیاں کیں لیکن کوئی بھی کامیاب نہ ہوسکی۔
عامر لیاقت نے جیو نیوز پر اپنے پہلے شو ’عالم آن لائن‘ کی میزبانی کی اور مقبول ہوئے، ٹی وی پر مختلف مذہبی پروگرامز کی میزبانی کی۔
عملی سیاست میں ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا، عامر لیاقت حسین نے 2002ء میں قومی انتخابات میں حصہ لیا اور قومی اسمبلی میں نشست حاصل کی۔
انہوں نے 2007ء میں قومی اسمبلی کی رکنیت اور مذہبی امور کی وزارت سے استعفیٰ دیا۔
2014ء میں عامر لیاقت حسین کو عمان کے تحقیقی ادارے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر کی جانب سے دنیا کی پانچ سو با اثر ترین مسلمان شخصیات کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
مارچ 2018ء میں اُنہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی، وہ پی ٹی آئی کے ایم این اے رہے اور تاحال پی ٹی آئی سے وابستہ تھے۔
عامر لیاقت حسین کے والد شیخ لیاقت حسین بھی شعبۂ صحافت اور سیاست سے وابستہ رہے، ان کی والدہ محمودہ سلطانہ بھی معروف سیاسی و سماجی شخصیت تھیں۔