لندن (سعیدنیازی) سکھ اپنے مقدس ترین مقام دربار صاحب پر بھارتی فوج کے حملے اور وہاں کئے جانے والے قتل عام کو کبھی نہیں بھولے گی اور بھارت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ اس بات کا اظہار سکھ رہنمائوں نے دربار صاحب پر 38برس قبل کئے جانے والے بھارتی حملے کے حوالے سے وسطی لندن میں منعقد فریڈم ریلی سےخطاب کرتے ہوئے کیا، جس کا اہتمام فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشنز نے کیا تھا۔ شرکاریلی میں شرکت کے لئے لندن سمیت برطانیہ بھر سےکوچز کے ذریعے پہنچے، مظاہرین اپنے پورے خاندان کے ساتھ آئے تھے۔ ریلی کا آغاز ہائیڈ پارک کے نزدیک ویلنگٹن آرچ سے ہوا جہاں سے وہ بکنگھم پیلس کے سامنے سے ہوتے ہوئے ٹریفالگر اسکوائر پہنچے جہاں سکھ رہنمائوں نے شرکاء سے خطاب کیا اور دربار صاحب پر حملے کے حوالے سے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی، شرکاء مسلسل بھارت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ اس موقع پر سکھ رہنما دبندر سنگھ نے کہا کہ برطانیہ کے عوام سکھوں کو امن پسند اور محنتی قوم مانتے ہیں، انہوں نے کہا کہ دربار صاحب پر حملے کے حوالے سے برطانوی حکومت کی معاونت کے بارے میں تحقیقات کرانے کاہمارا مطالبہ آج تک تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم لیبر پارٹی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آکر ایک سو دن کے اندر اس حوالے سے تحقیقات کرائے گی۔ سکھ رہنما جوگا سنگھ نے کہا کہ دربار صاحب پر 1984ء میں جو حملہ کیا گیا، سکھ قوم جب تک زندہ ہے وہ اس سانحہ کو نہیں بھولے گی کیونکہ بھارت نے ہمارے خلاف ٹینکوں اورفوج کے ساتھ حملہ کیا، ایسا سلوک تو کسی دشمن ملک کے ساتھ ہوتا ہے اور قربانی دینے والوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سکھ قوم اپنا علیحدہ وطن خالصتان قائم کرکے امن کے ساتھ رہنا چاہتی ہے کیونکہ اسے بھارت سے کسی انصاف کی توقع نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہر سال اس احتجاج کا مقصدیہ ہے کہ ہماری نئی نسل بھی بھارت کے اس ظلم کو یاد انکے جو اس نے 1984ء میں کیا تھا اور نئی نسل یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ بھارت کی حکومت ملک میں صرف ہندوئوں کے متعلق سوچتی ہے اور دیگر اقلیتوں کی اسے کوئی پرواہ نہیں۔