• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا میں سام سنگ پر تقریباً 2 ارب کا جرمانہ

علامتی فوٹو
علامتی فوٹو

آسٹریلیا میں نامور موبائل کمپنی سام سنگ پر اپنے صارفین سے جھوٹ بولنے اور اشتہارات کے ذریعے گمراہ کرنے پر جرمانہ عائد کردیا گیا۔ 

خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے مسابقتی ریگولیٹر نے کہا ہے کہ عدالت نے سام سنگ الیکٹرونکس آسٹریلیا پر 96 لاکھ 50 ہزار ڈالر (تقریباً 2 ارب پاکستانی روپے) کا جرمانہ لگایا۔ 

اس کا کہنا تھا کہ یہ جرمانہ کمپنی کے ان 9 اشتہارات کے باعث لگایا جس میں اس نے اپنے موبائل فون کو پانی سے محفوظ رہنے والا فون قرار دیا تھا۔ 

آسٹریلین کمپٹیشن اینڈ کنزیومر کمیشن (اے سی سی سی) نے اپنے بیان میں کہا کہ سام سنگ آسٹریلیا نے اشتہار کے ذریعے اپنے صارفین کو فون کے واٹر ریزسٹینس لیول ہونے سے متعلق گمراہ کرنے کا اعتراف بھی کرلیا۔ 

رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی ریگولیٹر نے جولائی 2019 میں کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ 

دوسری جانب سام سنگ آسٹریلیا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کمپنی کے نئے اور موجودہ موبائل فونز میں یہ مسائل موجود نہیں ہیں۔ 

تاہم آسٹریلوی ریگولیٹر نے کہا کہ مارچ 2016 اور اکتوبر 2018 کے درمیان کمپنی نے ایسے اشتہارات چلائے جن میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے موبائل فونز سوئمنگ پولز یا سمندری پانی میں بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ 

اے سی سی سی نے کہا کہ اسے ہزاروں کی تعداد میں شکایات موصول ہوئیں جن میں صارفین نے کہا کہ موبائل فون درست کام نہیں کرتے حتیٰ کہ پانی سے مکمل خراب ہوجاتے ہیں۔ 

سام سنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اور آسٹریلوی ریگولیٹر فون میں ان تبدیلیوں پر رضامند ہوگئے تھے جو مارچ 2018 میں لاؤنچ ہوئے تھے اور ان موبائل فونز میں پانی سے خرابی کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی تھی۔

خاص رپورٹ سے مزید