پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل پاکستان کو مہنگا پڑے گا۔ روس سے خام تیل خریدنے میں ٹرانسپورٹ چارجز بہت آئیں گے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے مزید کہا کہ روسی خام تیل کو پاکستان میں ریفائن کرنا کوئی مسئلہ نہیں۔ روس سے خام تیل کی درآمد کو 30 دن تک لگ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دیکھنا ہو گا کہ روس سے خام تیل خریدا بھی جاسکتا ہے یا نہیں اور یہ کہ روس پر عائد پابندیاں خام تیل درآمد میں حائل ہوسکتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے روس سے خام تیل کے لیے پوچھا گیا۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق روس سے خام تیل کی خریداری سے متعلق آئل ریفائنری سے تجاویز مانگی ہیں۔