لاہور کے علاقے شاد باغ میں پرانے ٹائروں کے گودام میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق فائر بریگیڈ کی 13 گاڑیوں کی مدد سے آگ بجھائی گئی۔
آتشزدگی کے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گودام میں موجود تمام سامان جل گیا۔
گوجرانوالہ کے علاقے نولا نوالی میں ایک ماں نے 5 سالہ بچے کو گلا دبا کر قتل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فارم ہاؤس میں رکھے شیر کا جنگلہ کھلا رہ گیا تھا۔
وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے اپنی ہی پارٹی کے سینئر رہنما خواجہ آصف کو شدید تنقیدکا نشانہ بنایا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور اور دیگر لوگوں کے ذریعے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا لیکن انہیں حکومت کی طرف سے این آر او کی کوئی پیشکش نہیں ہے۔
ترجمان بس ریپیڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے مطابق سیکورٹی وجوہات کے باعث سروس معطل کی جا رہی ہے۔
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو سیاسی دشمنوں کی ضرورت نہیں وہ ایک دوسرے کےلیے خود ہی کافی ہیں، ہم نے کوئی ڈائیلاگ نہیں مارا کہ عدم اعتماد لا رہے ہیں یا حکومت گرا رہے ہیں، ہمارے نمبرز پورے ہوں گے تو عدم اعتماد کی تحریک لے آئیں گے۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پی ایس ڈی پی کے تحت دانش اسکولز کے لیے 50 فیصد فنڈ فراہم کر رہی ہے۔
کلفٹن میں گھریلو ملازمہ کے خلاف 5 کروڑ روپے کی چوری کے مقدمے میں ملزمہ کی درخواست ضمانت کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ہوئی۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں 3 افراد کی ہلاکت کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں گھر کے باہر سڑک پر جمع افراد کو دیکھا جاسکتا ہے، بات چیت کے دوران اچانک ایک شخص فائرنگ کرتا ہےجس سے بھگدڑ مچ جاتی ہے۔
محکمہ ایکسائز میں درخواستوں کا رش لگ گیا، جہاں شہریوں نے سست روی اختیار کی وہاں بے پناہ دباؤ کے باعث نئی نمبر پلیٹ کا اجرا بھی سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں سہیل، اکرم، شاہ زیب اور میرا خان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں سزا سنائی تھی۔
کوٹری کے صنعتی زون کے فضلہ ملے پانی کے کے بی فیڈر میں اخراج کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی حکومت نے عاشورہ پر 5 اور 6 جولائی کو سرکاری تعطیلات کا اعلان کر دیا۔
چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا شہاب علی شاہ کا کہنا ہے کہ سوات واقعے میں ہیلی کاپٹر کا بندوبست کیا گیا تھا، تاہم ہیلی کاپٹر پہنچنے سے قبل سانحہ سوات ہو چکا تھا۔
فیصل اسماعیل کا تعلق سوات کے دور افتادہ گاؤں اوڈیگرام سے تھا وہ دو بیٹوں کے باپ تھے، پرنسپل کے گھر آنکھ کھولی، تعلیم و تربیت کا دامن زندگی بھر تھامے رکھا۔