عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ’لفنگے‘ کو وفاقی سینسر بورڈ نے سینسر سرٹیفکیٹ دینے سے انکار کردیا تھا البتہ فلم ریلیز ہوگی یا نہیں یہ فیصلہ فل بورڈ ریویو کے بعد ہوگا۔
جیو ڈیجیٹل کے رابطہ کرنے پر فلم کے پروڈیوسر طارق حبیب رند کا کہنا تھا کہ سینسر سرٹیفکیٹ نہ دینے پر ہم حیران ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فلم ایک فیملی کامیڈی ہے، ذو معنی الفاظ کا حوالہ دے کر فلم کو روکا گیا جیسے ہم نے کوئی نامناسب فلم بنادی، البتہ اس فیصلے پر ہم نے سینسر بورڈ سے فل بورڈ ریویو کی درخواست کردی۔
طارق حبیب کا کہنا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے اس لیے واپس آئے تھے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری میں کچھ نیا مواد لاسکیں، یہ ہی وجہ تھی کہ لفنگے بنانے کا ارادہ کیا لیکن سینسر بورڈ کے فیصلے کے بعد وہ یہاں آنا اپنی غلطی سمجھتے ہیں۔
فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہانی دوستوں کی ہے، ریاست کے خلاف بات نہیں کی، کسی شخصیت کو نشانہ نہیں بنایا، ہم نے کوئی ٹارگٹ سامعین نہیں رکھی تھی کیونکہ اس فلم میں ایسا کچھ نہیں تھا اگر فلم رُکتی ہے تو یہ نئے آنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ پر فارورڈ میسجز گردش کر رہے ہیں جو مجھے بھی موصول ہوئے، ان میں لکھا گیا ہے کہ فلم کو ریلیز ہونے سے روکنے کے لیے سینسر بورڈ کو ای میل کریں جس سے محسوس ہوتا ہے کہ لفنگے کو روکنے کے لیے کوئی گروپ بھی سرگرم ہے۔
دوسری جانب سینٹرل بورڈ آف فلم سینسر کے چیئرمین ارشد منیر کا کہنا تھا کہ فلم میں ذو معنی الفاظ کا استعمال، نامناسب ڈائیلاگز کی وجہ سے ’لفنگے‘ کا سنیما گھروں تک پہنچنا مشکل ہے۔