• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بورس جانسن نے سینئر کیبنٹ ممبر کو عہدے سے برطرف کر دیا

بورس جانسن—فائل فوٹو
بورس جانسن—فائل فوٹو

برطانیہ میں وزراء تیزی سے استعفے دے رہے ہیں ایسے میں برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے سینئر کیبنٹ ممبر مائیکل گوو کو عہدے سے برطرف کر دیا۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مائیکل گوو نے برطانوی وزیرٍاعظم بورس جانسن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق بورس جانسن نے ناصرف اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے انکار کیا بلکہ مائیکل گوو کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا۔

مائیکل گوو لوکل گورنمنٹ، ہاؤسنگ اور کمیونیٹیز کی وزارت کے انچارج تھے۔

بورس جانسن کی جانب سے مائیکل گوو کی برطرفی کے بعد ایجوکیشن منسٹر ایڈورڈ ایگر اور ایک اور سینئیر وزیر ویلز سائمن ہارٹ اپنے عہدے سے خود مستعفی ہوگئے ہیں۔

ایڈورڈ ایگر نے استعفیٰ دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’ملک کی سمت درست کرنے کی ہماری مشترکہ خواہش کے لیے تبدیلی بہت ضروری ہے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اب ہمیں مستقبل کا تعین کرنا ہوگا‘۔

دوسری جانب سائمن ہارٹ نے اپنا عہدہ چھوڑنے پر کہا ہے کہ ’میں نے اور ساتھیوں نے حکومت کی سمت درست کرنے کی بھرپور کوشش کی‘۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ایسی صورتِ حال میں استعفیٰ دینے کے علاوہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا‘۔

اس کے علاوہ لندن سے ملنے والی کچھ اطلاعات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 38 وزراء، پرائیویٹ پارلیمانی سیکریٹریز اور دیگر عہدے دار حکومت سے علیحدہ ہو چکے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید