اسلام آباد(نمائندہ جنگ) چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ احتساب کے دوہرے معیار پر سب کی طرف سے انگلیاں اٹھیں گی لہٰذا پورے ملک میں تمام اداروں سے وابستہ لوگوں کیلئے احتساب ایک ہی نظام کے تحت ہونا چاہیے ۔نیب اور ایف آئی اے کے قوانین کو دوبارہ سے دیکھنے کی ضرورت ہے،بدھ کو پلڈاٹ کے زیر اہتمام یوتھ پارلیمنٹ پاکستان کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ اقتدار سے وابستہ تمام سٹیک ہولڈرز کو یہ ماننے کی اخلاقی جرات پیدا کرنا ہوگی کہ کرپشن ملک کے تمام اداروں میں موجود ہے اور ہر کسی کا احتساب ایک ہی نظام کے تحت ہونا چاہیے ۔نیب اور ایف آئی اے کے قوانین کو دوبارہ سے دیکھنے کی ضرورت ہے اور ان کے کارروائی کے دائر ہ کار کا بھی دوبارہ سے تعین کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ پارلیمنٹ کی اہمیت آج کے دور میں بہت بڑھ گئی ہے کیونکہ طلباء تنظیمیں جو ماضی میں سیاسی آگاہی بڑھانے میں بڑا اہم کردار ادا کرتی تھیں وہ آج موجود نہیں ہیں۔آج کی سیاسی قیادت کا بہت بڑا حصہ ایسی ہی طلباء تنظیموں سے نکلا ہے ۔ آج کے دور میں یوتھ پارلیمنٹ جیسے فورم پاکستان کی نوجوان نسل میں جمہوریت کی اقدار کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لئے وہی کردار ادا کر رہے ہیں ۔ چیئرمین سینیٹ نے پلڈاٹ کو تجویز پیش کی کہ یوتھ سینیٹ کے نام سے ایک فورم تشکیل دیا جائے جو حقیقی معنوں میں وفاق کی علامت بنے انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں لکھا ہے کہ پاکستان ایک وفاقی جمہوریہ ہے جو پارلیمنٹ ، صدر ، سینیٹ اور قومی اسمبلی پر مشتمل ہے وفاق تب تک مکمل نہیں ہوتا جب تک دونوںایوانوں کی نمائندگی نہ ہو ۔تقریب سے قومی اسمبلی کے سابق سپیکر وزیر احمد جوگیزئی ، ڈنمارک ایمبسی کے اعلیٰ افسر اور پلڈاٹ کی آسیہ ریاض نے بھی خطاب کیا۔