کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا نے دارالامان جانے کی خواہش کا اظہار کیا جس کے بعد اسے مقامی عدالت نے دارالامان بھیج دیا۔
دعا زہرا مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئیں جہاں انہوں نے بیان دیا کہ مجھے والدین کی جانب سے مسلسل جان کا خطرہ ہے جو مجھے مارتے پیٹتے تھے۔
دعا زہرا کا کہنا تھا کہ والدین خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیتے ہیں، سیکیورٹی کے لیے دارالامان جانا چاہتی ہوں۔
دوسری جانب سربراہ اسٹریٹجک یونٹ سلمان صوفی نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے عدالتی حکم کے بعد دعا زہرا کو دارالامان منتقل کردیا۔
سلمان صوفی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سے دعا زہرا کو والدین کے پاس لے جانے کے لیے ٹیم بھیجنے کا بھی کہا گیا ہے جبکہ ظہیر کی گرفتاری کے لیے تلاش جاری ہے۔