• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیکی چین کی شام کے تباہ شدہ شہر میں فلم کی شوٹنگ

ٖفوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
ٖفوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

معروف ہالی وڈ اداکار جیکی چین نے اپنی پروڈکشن میں بننے والی ایک فلم کی شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب  2018ء میں جنگ کے دوران تباہ ہونے والے شہر حجر الاسود میں شوٹنگ کی ہے۔

جیکی چین کی پروڈکشن میں بننے والی یہ فلم 2015ء میں یمن میں ہونے والی جنگ کے دوران ایک آپریشن کے ذریعے کیے گئے چینی اور دیگر غیر ملکی شہریوں کے انخلاء سے متاثر ہے، اس فلم میں اس آپریشن کو بیجنگ کے لیے ایک بڑے سنگِ میل کے طور پر دیکھا گیا ہے۔

اس فلم کی شوٹنگ کے لیے یمن کو انتہائی خطرناک جگہ سمجھا گیا اور اس وقت کے کچھ مناظر شام میں شوٹ کیے جا رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شوٹنگ کے دوران حجر الاسود کے کھنڈرات یمنی قبائلی لباس میں اداکاروں، یونیفارم میں ملبوس شامی ایکسٹراز اور چینی فلم کے عملے کے ارکان سے بھرے پڑے تھے۔

اس فلم کے مرکزی پروڈیوسر جیکی چین ہیں، لیکن ان کا شام کا دورہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

اس فلم کے ڈائریکٹر ین سی سونگ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس فلم میں ان سفارت کاروں کا نقطۂ نظر لیا گیا ہے جنہوں نے جنگ زدہ ملک میں گولیوں کی بوچھاڑ کی اور تمام چینی ہم وطنوں کو محفوظ طریقے سے ملک کے جنگی جہاز تک پہنچایا۔

خیال رہے کہ اس فلم کی شوٹنگ کے دوران شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات برقرار رکھنے والے چند ممالک میں سے ایک چین کے سفیر بھی موجود تھے، فلم کی یہ شوٹنگ کئی روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید