• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوان آگے بڑھیں، پاکستان کا مستقبل روشن کریں، صائمہ سلیم

اقوام متحدہ (عظیم ایم میاں)فارن سروس جوائن کرنے والی بینائی سے محروم پہلی سفارتکار صائمہ سلیم نے کہاہےکہ نوجوان آگے بڑھیں،پاکستان کا مستقبل روشن کریں،انسان اللہ پر یقین ، اپنی صلاحیتوں اور عزم کے بھرپور استعمال سے مقاصد حاصل کرسکتا ہے۔ آزادی پاکستان کی 75؍ ویں سالگرہ پر جیو/جنگ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے صائمہ سلیم نے بتایا کہ ان کیلئے بینائی سے محرومی کےباعث زندگی کے ہر شعبے میں مشکل مر احل آئے لیکن ان کے والدین نے نہ صرف ان کا حوصلہ بڑھایا بلکہ انہیں آگے بڑھ کر مسائل کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی دیا جس کے باعث وہ اپنی اس معذوری پر قابو پاکر نہ صرف تعلیمی میدان میں کئی گولڈ میڈل حاصل کرسکیں بلکہ سی ایس ایس اور پھر فارن سروس جوائن کرکے بھی اپنے پاکستان کی ڈپلومیسی کے میدان میں خدمت انجام دے رہی ہیں، انہوں نے پاکستان کی نئی نسل کیلئے یوم آزدی پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ پر یقین اور بلند عزم کے ساتھ محنت و لگن کے ذریعے تمام رکاوٹیں عبور کرکے مثالی کامیابیاں حاصل کی جاسکتی ہیں، کوئی معذوری یا مجبوری ہو انسان اللہ پر یقین اور اپنی صلاحیتوں اور عزم کے بھرپور استعمال سے اپنے مقاصد حاصل کرسکتا ہے، میں شروع ہی سے فارن سروس جوائن کرنے کی خواہش رکھتی تھی تاکہ میں اپنے پاکستان کے پرچم کےساتھ غیر ممالک میں اس کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرسکوں اس کیلئے والدین کی شفقت ، دعائوں، میری محنت اور اللہ تعالی کی عنایت سے کامیابی حاصل ہوئی اور میں نے پاکستان کی تاریخ بھی رقم کی۔ صائمہ سلیم فی الوقت 19؍ گریڈ کی سروس میں قونصلر کے عہدے پر فائز ہیں اور حالات حاضرہ سے آگاہ رہنے کیلئے ریسرچ، مطالعہ اور سفارتکاری کے فرائض معمول کے مطابق انجام دیتی ہیں۔ آزادی پاکستان کے 75؍ سالوں کا ذکر کرتے ہوئے صائمہ سلیم نے کہا ہے کہ یہ قیام پاکستان کے مختلف مراحل کے سال تھے اب نئی نسل آگے بڑھ کر پاکستان کو اس صدی کے جدید تقاضوں کی روشنی میں لیکرآگے بڑھے اور مضبوط روشن مستقبل کا حامل بنائے جہاں معذوریاں اور مجبوریاں کسی کی راہ میں حائل نہ ہوسکیں۔ واضح رہے کہ آزادی پاکستان کی 75؍ سالہ تاریخ میں بینائی سے محروم ہونے کے باوجود مقابلے کے سی ایس ایس امتحان میں خواتین میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں اور پرفارمنس کی بدولت فارن سروس رولز میں تبدیلی حاصل کرکے فارن سروس جوائن کرنے والی بینائی سے محروم پہلی سفارتکار صائمہ سلیم اب نہ صرف نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں اپنی صلاحیتوں سے سفارتی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کررہی ہیں بلکہ پاکستان کے جسمانی طور پر معذور شہریوں کیلئے بھی ایک رول ماڈل کی حیثیت اختیار کرچکی ہیں، بینائی سے محروم ہونے کے باوجود تعلیمی میدان میں صائمہ سلیم5؍ گولڈ میڈل حاصل کرچکی تھیں، جب انہیں فارن سروس کیلئے سلیکٹ کیا گیا تو انہوں نے اپنی محنت اور تربیت کی تکمیل پر فارن سروس اکیڈیمی سے بھی چھٹا گولڈ میڈل حاصل کرلیا، پاکستان کی تاریخ میں بینائی سے محروم یہ پہلی سفارتکار امریکی اسکالر شپ حاصل کرکے امریکا کی مشہور جارج ٹائون یونیورسٹی سے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ریکارڈ رکھتی ہیں۔ انٹرنیشنل لاء اور عالمی امور کی ڈگری اور خصوصی دلچسپی کی حامل صائمہ سلیم اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹرز جنیوا میں 4؍ سال تک انسانی حقوق کے امور پر کامیاب سفارتکاری خدمات انجام دینے کے بعد اب نیویارک میں انسانی حقوق اور تنازع کشمیر امور اقوام متحدہ کی تھرڈ کمیٹی میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں اور جنرل اسمبلی کےاجلاس میں بھارتی تقریر کے جواب میں پاکستان کا حق جواب دہی استعمال کرتےہو ئے موثر انداز میں پاکستانی موقف بیان کرکے اقوا م متحدہ کے سفارتکاروں سے نہ صرف توجہ اور ستائش حاصل کرچکی ہیں بلکہ بھارتیوں کو پریشانی میں مبتلا کرنے کا ریکارڈ بھی رکھتی ہیں۔ صائمہ سلیم مسئلہ کشمیر کے بارے میں ایک کتاب بھی مکمل کرچکی ہیںجو سرکاری منظوری کے مراحل میں ہے۔
ملک بھر سے سے مزید