• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلیم عادل کی ضمانت منسوخ، حراست میں لے لیا گیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ کی ضمانت منسوخ ہو گئی۔

اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے حلیم عادل شیخ کی ضمانت منسوخ کردی، اینٹی انکروچمنٹ حکام نے حلیم عادل شیخ کو حراست میں لے لیا۔

اینٹی انکروچمنٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ پر سرکاری زمین پر قبضے کا الزام ہے، ملزم حلیم عادل شیخ تحقیقات میں شامل نہیں ہو رہے۔

حکام نے کہا کہ 12 نوٹسز کے باوجود حلیم عادل بیان ریکارڈ کرانے نہیں آئے۔

حلیم عادل شیخ کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری

اینٹی انکروچمنٹ ٹربیونل نے حلیم عادل شیخ کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی ضمانت از قبل گرفتاری 22 جون کو منظور کی تھی، عدالت نے ملزم کو تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دیا تھا،18 جولائی کو تفتیشی افسر نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ حلیم عادل شیخ نے انویسٹیگیشن میں شامل ہونے کی مہلت طلب کی تھی، عدالت نے ملزم کو 4 اگست تک تفتیش میں شامل ہونے کی مہلت دی،4 اگست کو تفتیشی افسر نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔

عدالت نے کہا کہ ملزم کے پاس تحقیقات کے لیے وقت تھا لیکن تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، حلیم عادل شیخ کی عبوری ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔

عدالت نے حلیم عادل شیخ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو حفاظت میں رکھا جائے اور آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔

آپ حلیم عادل شیخ کو تھانے نہیں لے جاسکتے، وکلاء

دوران سماعت وکلاء کی حکام سے بحث ہو گئی اور کہا کہ آپ حلیم عادل شیخ کو تھانے نہیں لے جاسکتے، ان کا بیان کورٹ میں ریکارڈ کریں۔

اس دوران تفتیشی افسر نے کہا کہ تھانے میں بیان کے بعد جیل منتقل کر دیں گے۔

وکلاء سے بحث کے بعد تفتیشی افسر نے عدالت سے رجوع کر لیا، عدالت نے تفتیشی افسر کو حلیم عادل شیخ کا بیان کورٹ میں ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی۔

حلیم عادل شیخ کو اینٹی انکروچمنٹ کورٹ سے بکتر بند میں جیل منتقل کر دیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید