• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارش کے بعد کراچی گڑھوں کا قبرستان، سڑکیں غائب، حادثات بڑھ گئے، ٹریفک جام معمول

کراچی(رفیق بشیر، اسٹاف رپورٹر، نیوز ڈیسک) بارش کے بعد شہر گڑھوں کا قبرستان، سڑکیں غائب، حادثات بڑھ گئے، ٹریفک جام معمول،گلشن اقبال، گلستان جوہر،لیاری، کورنگی، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، فیڈرل بی ایریا، بلدیہ ٹائون، کیماڑی ٹائون سمیت شہر بھر میں جمع پانی اور کچرے سے کیچڑ، تعفن اٹھنے لگا، گٹرابلنا معمول، مچھروں کی بہتات، بیماریاں پھیلنے لگیں،مساجد و تعلیمی درسگاہوں کے راستے مسدود، میتیں لے جانے میں بھی شہریوں کو مشکلات، سائٹ لمیٹڈ کی غفلت ولاپروائی سے صنعتی اسٹیٹ بارش کے پانی میں ڈوب گئے۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹرکےمطابق حکومت سندھ کے دیگر محکموں کی طرح سائٹ لمیٹڈ کی غفلت ولاپروائی، قابل از منصوبہ بندی نہ کرنے پر سندھ کے تمام صنعتی اسٹیٹ بارش کے پانی میں ڈوب گئے،فیکٹریوں میں بارش کاپانی داخل ہونے پر صنعت کاروں کا کرڑوں روپے کا مالی نقصان ہوچکا ،فیکٹریوں میں پیداواری کام بند ہے، ہزاروں یومیہ اجرت کے مزدور بے روزگار ہیں، سائٹ صنعتی ایریا کراچی میں بارشوں کے بعد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے،مال سے لدے ٹرک الٹنے لگے، ٹریفک حادثات میں بھی اضافہ ہوگیا،پانی کی نکاسی کا کوئی نظام نہیں ، سائٹ لمیٹڈ کےنہ اہل انتظامی افسران نے بارشوں سے نمٹنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا،سائٹ لمیٹڈ کے منصوبہ بندی اور انجینئرنگ کے شعبہ پر ڈپلومہ ہولڈز کا قبضہ ہے ،جبکہ چیف انجینئر کے عہدے پر ڈپلومہ ہولڈرکو غیر سرکاری طور چارج دیا گیاہے،کراچی سائٹ اورسکھر سائٹ میں ایک خاندان کے ڈپلومہ ہولڈرز تعینات ہیں،سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالرشید نے وزیر اعلیٰ سندھ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب اور ایم ڈی سائٹ کی توجہ سائٹ صنعتی ایریا میں بارشوں کے بعد کی صورتحال کی طرف مبذول کرواتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سائٹ ایریا کی سڑکوں کی فوری مرمت کی جائے تاکہ حادثات پر قابو پایاجاسکے اور صنعتوں کو خام مال کی فراہمی کے ساتھ ساتھ برآمدی مال کی بندرگاہوں تک بلارکاوٹ ترسیل ممکن بنائی جاسکے،سڑکوں کی حالت اتنی زیادہ خراب ہوگئی ہے کہ وہاں سے مال سے لدی گاڑیوں کا گزرنا تو درکنارچھوٹی گاڑیاں حتیٰ کہ موٹرسائیکل کا گزرنا بھی دشوار ہوگیا ہے، بارشوں سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے سے مال سے لدے ٹرک الٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا ہے جبکہ متعدد سڑکوں اور فیکٹریوں کی گلیوں میں اب بھی برساتی پانی کھڑا ہے جس کی وجہ سے پیداواری سرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔ صدر سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری عبدالرشید نے حکومت سائٹ ایریا کی خستہ حال سڑکوں کا نوٹس لیں اور ہنگامی بنیادوں پر سڑکوں کی مرمت کا کام شروع کیا جائے تاکہ خام مال اور برآمدی مال کی ترسیل بلاتعطل جاری رکھی جاسکے۔دوسری جانب مزار قائد سے چند سو گز کے فاصلے پر واقع خداداد کالونی اور لائنز ایریا کے مقام پر شاہراہ قائدین بارش کے پانی میں ڈوبی ہوئی ہے حالیہ بارشیں اورنگی ٹاؤن کے مرکزی نالے کو بہا کر لے گئیں ، ملت نگر، صابری چوک اور محمدنگر نالے کی چھت جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ گئی ہے،گھروں کے سامنے سے گزرنے والا یہ کھلا نالہ انتہائی خطرناک ہو گیا ہے،بارشوں کے دوران یہ کھلا نالہ دو افراد کی جان بھی لے گیا ہے، اس تین کلو میٹر نالے کے اطراف ایک ہزار سے زائد گھر آباد ہیں، مکینوں کا کہنا ہے کہ تیز بارش میں نالہ ابل جاتا ہے اور پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے۔مزید برآں گلشن کنیز فاطمہ، شادمان، گلستان جوہر، لیاری، آگرہ تاج کے اطراف، کورنگی ، لاندھی ملیر میں بارش کے بعد سوریج کا نظام درہم برہم ہے، جگہ جگہ گندا پانی جمع ہونے سے بیماریاں پھیلنے لگی ہیں،سڑک پر جمع پانی اور کچرے سے کیچڑ، تعفن اٹھنے لگا، گٹرابلنا معمول، مچھروں کی بہتات، بیماریاں پھیلنے لگیں،مساجد و تعلیمی درسگاہوں کے راستے مسدود، میتیں لے جانے میں بھی شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم کوئی پرسان حال نہیں، بلدیہ ٹائون کے علاقےمواچھ گوٹھ میں شہریوں کو میت لے جانے کیلئے چھوٹے ٹرک کو استعمال کرنا پڑا۔

اہم خبریں سے مزید