• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیرہ میری دوست تھی، ہماری موسیقی کا ذوق ایک جیسا تھا، شہریار زیدی

نیرہ نور کے شوہر شہریار زیدی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے۔
نیرہ نور کے شوہر شہریار زیدی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے۔

نیرہ نور کے شوہر شہریار زیدی نے کہا کہ میرے ساتھ نیرہ کی زندگی کے 49 سال گزر گئے۔ ہماری موسیقی کا ذوق ایک جیسا تھا۔

آرٹس کونسل آف پاکستان، کراچی کی جانب سے بلبل پاکستان اور معروف گلوکارہ ’’نیرہ نور‘‘ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

جون ایلیا لان میں منعقدہ تقریب سے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، شہریار زیدی، ناد علی، سلطان ارشد، سلیمہ ہاشمی، منور سعید اور ڈاکٹر کرامت علی نے اظہار خیال کیا، جبکہ نظامت کے فرائض ارشد محمود نے انجام دیے۔

اس موقع پر صدر آرٹس کونسل نے کہا کہ ہمارے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ نیرہ کئی برس ہماری گورننگ باڈی کا حصہ رہیں۔ جب بھی کسی تقریب کی صدارت کرانی ہوتی تھی ہم نیرہ نور آپا کو دعوت دیتے تھے۔ ایسی مہذب اور شائستہ آواز پاکستان کو دوبارہ نہیں ملے گی۔ وہ بالکل اپنی عادات میں فقیر تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑا فنکار کبھی نہیں مرتا، جب تک اس کا کام باقی ہے وہ زندہ رہتا ہے۔ نیرہ آپا نے سارے بڑے موسیقاروں کے ساتھ گایا۔ ارشد محمود نے ان سے فیض کا کلام گوایا۔ دنیا بھر میں فیض کا کلام نیرہ آپا کی آواز کی بدولت پہنچا۔ وہ ہماری بڑی آرٹسٹ تھیں جو کچھ وہ دے سکتی تھی سماج کو انہوں نے دیا۔

دس بارہ سال سے وہ گوشہ نشین ہوگئی تھیں، وہ ایک عظیم انسان تھیں۔ ہم ایک زبردست میوزیکل ٹریبیوٹ نیرہ آپا کے لیے منعقد کریں گے۔

نیرہ نور کے شوہر شہریار زیدی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ نیرہ کی زندگی کے 49 سال گزر گئے۔ نیرہ میری دوست تھی۔ ہماری موسیقی کا ذوق ایک جیسا تھا۔ جو گیت اسے پسند تھے وہ مجھے بھی پسند تھے۔ وہ انتہائی خیال رکھنے والی خاتون تھیں۔ کچھ چیزیں جو میرے اندر نہیں تھیں وہ میں نے ان سے سیکھیں، جس میں سے ایک ان کی خود داری تھی۔

ایک عادت ان کی یہ بھی تھی کہ وہ سوائے اللّٰہ کے اپنی کمزوری کسی کے سامنے بیان نہیں کرتی تھیں۔ ادھار لینے سے اچھا وہ بھوکا رہنا پسند کرتی تھیں۔ لوگوں کی مدد کو بغیر احسان جتائے کرتیں۔ سچی بات کرنے سے کبھی گریز نہیں کرتیں۔ پیسے کو بالکل اہمیت نہیں دیتیں۔ اصولوں پر کبھی سودے بازی نہیں کرتی تھیں۔

نیرہ نور کے صاحبزادے ناد علی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کا میچ میرے لیے ادھورا تھا کیونکہ امی ساتھ نہیں تھیں۔ جب بھی ریکارڈنگ ہوتی امی ہمیشہ اس بات کا ضرور خیال رکھتی تھیں کہ جہاں بھی ہوں ہماری ضرورت کا سامان موجود ہو۔ امی کی سب سے حسین خصوصیت تھی کہ وہ سب کی ماں تھیں۔ انہوں نے سب سے بہت محبت کی۔

نیرہ نور کے صاحبزادے ناد علی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے۔
نیرہ نور کے صاحبزادے ناد علی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے۔

ناد علی نے مزید کہا کہ امی ایک بھرپور بیوی اوربھرپور ماں تھیں۔ مہینے کے خرچ سے وہ کسی نہ کسی کی مدد کر رہی ہوتی تھیں۔ وہ کہیں نہیں گئیں ہمارے درمیان موجود ہیں۔

سلطان ارشد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یہاں نیرہ نور کو یاد کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ نیرہ نور میری چھوٹی بہنوں کی طرح تھیں۔ میں اور نیرہ مل جل کر کبھی گایا بھی کرتے تھے۔ دو سال ہم اکٹھے رہے۔ دو سالوں میں دو ہزار باتیں ہیں جو میرے ذہن میں ثبت رہیں گی۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ جس قسم کی دھنیں نیرہ گاتی تھیں وہ کوئی اور نہیں ادا کر سکتا۔ 

سلیمہ ہاشمی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیرہ کے گلے کا سر یہاں کا نہیں بلکہ غیب سے اترتا تھا۔ جس روز نیرہ اور شیری کا نکاح تھا تب بہت دھند تھی۔ اس کا گیت سب کے دلوں میں مقیم ہے۔ نیرہ ہمارے پاس ہمیشہ رہے گی۔ 

سینئر اداکار منور سعید نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرا اور نیرہ کا تعلق 50 سال سے تھا۔ 70 کی دہائی میں نیرہ اور شہریار کا لگاؤ چل رہا رہا تھا اور زبردست دھن میں ان کا نکاح پڑھوا لیا گیا۔ نیرہ کے لیے دعا کریں کہ اللّٰہ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دیں۔ وہ اتنی نیک خاتون تھیں کہ مجھے یقین ہے کہ وہ جنت میں ہی ہوں گی۔ 

ڈاکٹر کرامت علی نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیرہ کی ذات کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ وہ اپنے عوام کے لیے جذبہ رکھتی تھیں۔ اس ملک کے طبقاتی اور غریب کے مسائل سے آگاہ تھیں۔ نیرہ نے ہمارے لیے ایک تھیم سانگ بلا معاوضہ گایا۔ میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے جو تھیم سانگ گایا تھا آپ لوگ ضرور سنیں۔ انہوں نے سارا بیڑا اپنے سر لے رکھا تھا۔ وہ عوام کی آواز کا گانا تھا جو نیرہ نے گایا وہ کسی کے لیے نہیں گایا۔

تقریب میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے بنائی گئی نیرہ نور کی زندگی پر مبنی شو ریل بھی دکھائی گئی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید