کوئٹہ(پ ر)وزارت مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی کے توسط سے قومی اقلیتی کمیشن پاکستان کا سولہواں اجلاس کوئٹہ میں نیشنل منیارٹی کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین چیلا رام کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں این سی ایم کے ارکان خلیل جارج، شام لال، ایم پی اے، سیکرٹری اقلیتی امور نے شرکت کی۔ چیئرمین نیشنل منیارٹی کمیشن آف پاکستان نے اجلاس میں گیارہ نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔ جس میں بلوچستان میں اقلیتی برادری کے مندروں ، چرچز، مزارات اور مدارس کی مرمت، بلوچستان کے تمام ضلعوں میں بین المذاہب ہم آہنگی بتوسط این سی ایم ، تبدیلی مذاہب کے بارے میں بلوچستان پولیس میں قانون سازی بتوسط حکومت بلوچستان و اقلیتی برادری کے تحفظ کے لئے اقدامات ، اقلیتی برادری کے مذہبی مقامات کی حیثیت ، ملازمتوں میں اقلیتی برادری کے لئے مختص پانچ فیصد کوٹہ پرعملداری ، کلی اسماعیل میں بہائی برادری کے قبرستان اور پٹیل روڈ پر ہال کیےتحفظ کے لئے سیکورٹی کیمروں کی تنصیب ، اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے حقداروں کو فراہم کرنے والے امداد کی طریقہ کار ، سلیبس میں اقلیتی برادری کی مذہبی حیثیت ، جیلوں میں اقلیتی برادری کی مذہبی رسومات و تہوار کیلئے کئے گئے اقدامات ، بلوچستان پولیس میں اقلیتی برادری کے لئے شکایات سیل کا قیام و اقلیتی برادری کے تمام قیدیوں کا تفصیل / ڈیٹا شامل ہے۔اجلاس کے موقع پر حکومت بلوچستان کے نمائندوں، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ ، ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ نے اقلیتی برادریوں سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال و اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے حوالے سے معلومات دیں اور این سی ایم کے ارکان کے سوالات کے جوابات دیئے۔