تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرحلے وار استعفوں کی منظوری کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا، درخواست اعتراض کیساتھ واپس کردی گئی۔
اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالتِ عظمیٰ میں چیلنج کیا ہے، تحریک انصاف کی جانب سے اپیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے دائر کی جس میں سپریم کورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نےعوام سےتازہ مینڈیٹ لینے کیلئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونےکا فیصلہ کیا، عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے ارکان استعفیٰ دے چکے ہیں، قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 125 ارکان کے استعفوں کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔
درخواست کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسپیکر راجہ پرویزاشرف کی مرحلہ وار استعفوں کی منظوری طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب رجسٹرار سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی۔