بھارت میں طالبات کی رازداری پاش پاش ہونے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، اس مرتبہ ریاست تامل ناڈو کے شہر مدھورائی میں ایک ہاسٹل میں موجود لڑکیوں کی نامناسب ویڈیوز اور تصاویر بنانے اور انہیں شیئر کرنے کا واقعہ رونما ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کو اپنی ہاسٹل کی لڑکیوں کی نامناسب تصاویر لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون اپنے ایک ڈاکٹر دوست کو یہ تصاویر بھیجا کرتی تھیں۔
تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمہ پہلے اپنی تصاویر اور ویڈیوز اس شخص کو واٹس ایپ پر ارسال کیا کرتی تھی، تاہم اس شخص کی درخواست پر خاتون نے ہاسٹل میں موجود دیگر لڑکیوں کی خفیہ طریقے سے ویڈیوز بنانا شروع کردیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جب ہاسٹل میں موجود کچھ لڑکیوں کو ان کی سرگرمیوں پر شک ہوا تو انہوں نے اس ملزمہ کے فون کی چھان بین کی جس سے معلوم ہوا کہ ہاسٹل کی دیگر لڑکیوں کی خفیہ طور پر بنائی گئی نامناسب ویڈیوز اور تصاویر محفوظ تھیں۔
ہاسٹل کی خواتین نے واقعے کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دی جس نے خاتون اور پھر اس کے بعد اس کے بوائے فرینڈ کو بھی گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ملزمہ رواں برس مارچ سے ہاسٹل میں بطور پیئنگ گیسٹ رہائش پذیر تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیوز اور تصاویر وصول کرنے والا ملزم ایک ڈاکٹر ہے جس کا اپنا کلینک ہے، جبکہ ملزمہ اسی کے پاس کام بھی کرتی ہے۔
پولیس کا یہ بھی بتانا تھا کہ خاتون نے اپنی اور دوست کے درمیان ہوئی گفتگو کو حذف کردیا تھا، جس کی وجہ سے یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کتنے عرصے سے خاتون اس شخص کو تصاویر بھیجتی رہی ہے۔