سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا ڈرائیور کراچی کے علاقے صدر میں تیزاب کے حملے میں شدید جھلس گیا۔
واقعے میں 2 بچوں سمیت 3 افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
پریڈی پولیس کے مطابق واقعہ ایم اے جناح روڈ سے صدر ایمپریس مارکیٹ کی طرف آتے ہوئے کسی مقام پر پیش آیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ 40 سالہ خرم احمد صدر میں ایم اے جناح روڈ سے ایمپریس مارکیٹ کی طرف آ رہا تھا کہ رینبو سینٹر کے قریب اچانک اس پر کسی نے تیزاب پھینک دیا۔
پولیس نے واقعے کے بعد کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خرم احمد موٹر سائیکل پر آتے ہوئے رینبو سینٹر کے عین سامنے اچانک رک جاتا ہے۔
آس پاس موجود لوگ اس کے پاس جمع ہوتے ہیں، وہ جسم میں جلن محسوس کرتا ہے اور اس دوران قمیض اتار دیتا ہے۔
لوگوں کا ہجوم دیکھ کر ٹریفک پولیس کا اہلکار بلاول اس کی مدد کرتا ہے، ٹریفک پولیس اہلکار نے اسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا۔
بلاول کے مطابق وہ ایمپریس مارکیٹ کے قریب ڈیوٹی پر موجود تھا کہ ایک موٹر سائیکل سوار شخص اپنے بچوں کے ساتھ اس کے پاس رکا اور بتایا کہ اسے ہاتھ پاؤں پر جلن محسوس ہو رہی ہے، مذکورہ افراد کے کپڑے بھی معمولی جلے ہوئے تھے۔
اکرم کے مطابق اس دوران اس نے عقب میں دیکھا کہ ایک اور شخص بھی جھلسا ہوا تھا اور اس کے قریب کافی لوگ جمع تھے۔
پریڈی تھانے کے ایس ایچ او سجاد خان کے مطابق خرم احمد آصف کالونی منگھو پیر روڈ کا رہائشی ہے جو سندھ سیکریٹریٹ کے پروٹوکول ڈیپارٹمنٹ میں گزشتہ 14 سال سے ملازم ہے۔
سابق چیف جسٹس گلزار احمد کے ڈیفنس میں واقع بنگلے پر وہ بحیثیت ڈرائیور نوکری کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ خرم احمد کے گھر سے ڈیوٹی پر جاتے ہوئے رینبو سینٹر کے قریب دوپہر 12 بجے چلتی موٹر سائیکل پر پیش آیا۔
ایس ایچ او سجاد خان کے مطابق صدر میں رینبو سینٹر کے آس پاس کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پریڈی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔