انگلینڈ نے پاکستان کو آخری اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست دے کر سات میچوں کی سیریز جیت لی۔
مہمان ٹیم نے آخری میچ میں 67 رنز کے بھاری مارجن سے قومی ٹیم کو شکست دے کر سیریز میں 3-4 سے کامیابی حاصل کی۔
واضح رہے کہ پاکستان کو پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ہوم گراؤنڈز پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 210 رنز کا ہدف دیا تھا۔
ہدف کے تعاقب میں قومی بیٹنگ لائن ابتدا میں ہی مشکلات کا شکار ہوگئی، اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان صرف 5 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔
بابر اعظم نے 4 اور محمد رضوان صرف ایک رن بناسکے، دونوں کو بالترتیب کرس ووکس اور ریس ٹوپلے نے آؤٹ کیا۔
افتخار احمد اور شان مسعود نے 28 رنز کی شراکت بنائی جو افتخار کے آؤٹ پر ختم ہوگئی، انہوں نے 16 گیندوں پر 19 رنز کی اننگز کھیلی، انہیں ڈیوڈ وِلی نے کیچ آؤٹ کروایا۔
خوشدل شاہ اور شان مسعود کے درمیان 53 رنز کی شراکت بنی لیکن وہ اس بڑے ٹوٹل کے سامنے بہت چھوٹی ثابت ہوئی۔
خوشدل شاہ نے 25 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ شان مسعود 56 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
ان کے علاوہ کوئی پاکستانی کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہیں ہوسکا، قومی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر صرف 142 رنز ہی بناسکی۔
انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس نے 4 اوورز میں 26 رنز کے عوض 3 اہم وکٹیں لے کر نمایاں گیند بازی کی۔
ان کے علاوہ ڈیوڈ وِلی نے 2 جبکہ ریس ٹوپلے، عادل رشید اور سیم کرن نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 209 رنز بنائے تھے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جارہے اس میچ میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
انگلینڈ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر ایلکس ہیلز اور فل سالٹ نے ٹیم کو پراعتماد آغاز فراہم کیا۔
دونوں کے درمیان 39 رنز کی پارٹنر شپ بنی جسے محمد حسنین نے ہیلز کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے توڑا۔
ایک گیند بعد گزشتہ میچ کے ہیرو فل سالٹ رن آؤٹ ہوگئے اور انگلینڈ کی ٹٰم 39 پر ہی دونوں اوپنرز سے محروم ہوگئی تھی۔
ایسے میں ڈاؤڈ ملان کا ساتھ نوجوان بلے باز بین ڈکِٹ نے دیا، دونوں کے درمیان 62 رنز کی زبردست پارٹنر شپ بنی۔
تاہم دسویں اوور کی پانچویں گیند پر محمد رضوان نے ناقابلِ یقین رن آؤٹ کرکے بین ڈکٹ کو پویلین لوٹا دیا، انہوں نے 30 رنز بنائے تھے۔
اس کے بعد چوتھی وکٹ پر ڈاؤڈ ملان اور ہیری بروک سیہ پلائی دیوار بن گئے، دونوں نے ناقابلِ شکست 108 رنز کی پارٹنر شپ بنا کر ٹیم کا اسکور 209 رنز تک پہنچاڈالا۔
واضح رہے کہ خراب فیلڈنگ کی وجہ سے انگلینڈ کے بلے بازوں کو ایک نہیں بلکہ کیچ چھوٹنے کی وجہ سے تین مزید مواقع ملے جن کا انہوں نے بڑا اسکور بنانے کے لیے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
تین میں سے انگلینڈ کے دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے جبکہ محمد حسنین وکٹ لینے والے واحد بولرز تھے۔
ان کے علاوہ حارث رؤف وکٹ تو نہ لے سکے لیکن 4 اوورز میں صرف 24 رنز دے کر قابلِ ذکر بولر رہے۔
انگلینڈ کے ڈاؤڈ ملان کو بہترین بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ مین آف دی سیریز 238 رنز بنانے والے ہیری بروک قرار پائے۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ اپنے کراؤڈ کے سامنے کھیلنا اچھا لگتا ہے، یہ کافی عرصے سے اس سیریز کا انتظار کر رہے تھے اور اہم یہ جیتنا چاہتے ہیں۔
انگلینڈ کے کپتان معین علی کا کہنا تھا کہ وہ اگر ٹاس جیت جاتے تو پہلے بولنگ ہی کرتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلیا میں ورلڈکپ کے اس میچ میں مارک ووڈ کو کھلانے کا رسک نہیں لیا۔
آخری ٹی ٹوئنٹی مقابلے کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم میں 4 تبدیلیاں کی گئی ہیں جہاں محمد رضوان، خوشدل شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین کی فائنل الیون میں واپسی ہوئی۔
پاکستان ٹیم میں آج محمد حارث، حیدر علی، عامر جمال اور شاہنواز دہانی کو آج آرام دیا گیا تھا۔
قومی ٹیم کی قیادت بابر اعظم کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں محمد رضوان، شان مسعود، افتخار احمد، آصف علی، خوشدل شاہ، محمد نواز، شاداب خان، محمد وسیم جونیئر،حارث رؤف اور محمد حسنین شامل تھے۔
انگلینڈ کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی جہاں رچرڈ کلیسن کی جگہ پر کرس ووکس کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے، جبکہ فاسٹ بولر مارک ووڈ کو شامل نہیں کیا گیا۔
انگلینڈ کی ٹیم کپتان معین علی، فل سالٹ، ایلکس ہیلز، ڈاؤڈ ملان، بین ڈکٹ، ہیری بروک، سیم کرن، کرس ووکس، ڈیوڈ وِلی، عادل رشید اور ریس ٹوپلے پر مشتمل تھی۔