ایرانی جیل سے رہائی کے بعد ایرانی نژاد امریکی شہری محمد باقر نمازی مسقط پہنچ گئے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق باقر نمازی کو سلطنت عمان ایئرفورس کے خصوصی طیارے کے ذریعے مسقط منتقل کیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق 85 سالہ یونیسیف کے سابق اہلکار محمد باقر نمازی 2016 میں اپنے گرفتار بیٹے کاروباری شخصیت سیامک سے ملاقات کیلئے ایران پہنچے تھے۔ جہاں ایرانی حکام نے انہیں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔
رپورٹ میڈیا کے مطابق ایرانی عدالت نے نمازی اور ان کے بیٹے کو جاسوسی کے الزام میں 10 سال قید کی سزائیں سنائی تھی۔
ایرانی حکومت نے 2020ء میں باقر نمازی کو خرابی صحت کی بنیاد پر رہا کر دیا تھا، تاہم ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کردی تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق سلطنت عمان کی ثالثی پر باقری کی منتقلی کیلئے امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات ہوئے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران نے منجمد فارن کرنسی اکاؤنٹس پر سے پابندیاں ختم کرنے کی شرط پر باقر نمازی کو ملک چھوڑنے کی اجازت دی۔