برطانوی وزیراعظم لِز ٹرس نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا، لز ٹرس نے بادشاہ چارلس سے ملاقات میں استعفی سے آگاہ کر دیا ہے۔
لِز ٹرس نے کنزرویٹیو پارٹی کی سربراہی بھی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعظم کے انتخاب تک ذمہ داریاں نبھاتی رہوں گی۔
لز ٹرس کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کا عزم لے کر وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔
لِز ٹرس محض چھ ہفتوں تک وزارت عظمٰی کے عہدے ہر فائض رہیں، یہ کسی بھی برطانوی وزیراعظم کی مختصر ترین مدت ہے۔
لِز ٹرس سے قبل 1827 میں جارج کننگ صرف 119 روز تک وزیر اعظم رہے تھے۔
مستعفی وزیراعظم لِز ٹرس کا کہنا ہے کہ ایک ہفتےمیں کنزرویٹیو پارٹی کے نئے لیڈر کا انتخاب کیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ جس مینڈیٹ کی بنیاد پر منتخب ہوئی تھی اسے ڈیلیور کرنے میں ناکام رہی۔
لز ٹرس کا کہنا تھا کہ خاندان اور کاروباری پریشان تھے کہ اپنے بل کیسے ادا کریں؟
انہوں نے کہا کہ معاشی اور بین الاقوامی عدم استحکام بہت زیادہ تھا، میں معیشت کو ٹھیک کرنے کے مینڈیٹ کے ساتھ منتخب ہوئی تھی جس میں ناکام رہی۔
حزب اختلاف لیبر پارٹی کے سربراہ سر کئیر اسٹارمر نے ملک میں فوری عام انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔