گوجرانوالا میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان زخمی ہوگئے، فائرنگ کے بعد لانگ مارچ میں بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔
عمران خان کی سیدھی ٹانگ پر گولی لگی جس کے بعد انہیں فوری طور پر کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کرکے شوکت خانم اسپتال لاہور پہنچایا گیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق عمران خان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
افسوس ناک واقعے میں13 افراد زخمی ہوئے، جن میں سینیٹر فیصل جاوید سمیت تحریک انصاف کے پانچ دیگر رہنما بھی شامل ہیں۔
فائرنگ اللّٰہ والا چوک کے پاس ہوئی، قریب موجود شخص نے کنٹینر کے سائیڈ سے گولی چلائی، پہلے ایک برسٹ چلا، اس کے بعد ایک گولی چلی، پاس کھڑے پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے حملہ آور کو پکڑلیا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو گولی ضرور لگی ہے، تاہم وہ اب خطرے سے محفوظ ہیں۔
فائرنگ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، فیصل جاوید، احمد چٹھہ اور چوہدری یوسف بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 زخمیوں کو ٹی ایچ کیو وزیر آباد منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے، اسپتال انتظامیہ نے ایک شخص کے مرنے کی تصدیق کی ہے، جس کا نام محمد معظم بتایا گیا ہے۔
زخمیوں میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید، محمد احمد چٹھہ، حمزہ، زاہد، محمد عمران ، محمد فرخ، راشد محمود شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کو پولیس نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر فائرنگ کرنے والے نے مبینہ حملہ آور نے اس حملے کی وجہ بتادی۔
پولیس کی گرفت میں موجود حملہ آور نے بتایا کہ اس نے عمران خان پر اس لیے حملہ کیا کیونکہ وہ قوم کو گمراہ کر رہا تھا۔
اس کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا، یہ اذان کے وقت اسپیکر بجا رہا تھا جو مجھے اچھا نہیں لگا، میں نے صبح سے ہی فیصلہ کرلیا تھا کہ اس کو مارنا ہے۔
اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے اپنی فائرنگ کے دوران صرف اور صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی تھی۔
حملہ آور سے پوچھا گیا کہ تمھارے پیچھے کتنے لوگ ہیں اس پر اس نے جواب دیا کہ وہ اکیلا ہے اور اس ساتھ کوئی نہیں ہے۔
اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ بائیک پر آیا تھا اور اس نے اپنی بائیک اپنے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گوجرانولہ، اللّٰہ والا چوک میں فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کو آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی۔