کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی لڑائی پوری قوم اور ریاست کے ساتھ ہے،عمران خان کو گرفتار کیا تو بلوچستان میں مچھ جیل کے مرچی وارڈ میں رکھوں گا، اس وقت عمران خان کا کوئی لانگ مارچ نہیں ہے، دو صوبائی حکومتیں وفاق پر حملہ کرنے کی تیاری کررہی ہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان ملک دشمن قوتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے، یہ بے شرمی سے کہتا ہے نیب اس کے ہاتھ میں نہیں تھی، چیئرمین نیب نے حکومتی لوگوں کے احتساب کی بات کی تو اس کی ویڈیو وائرل ہوگئی، طیبہ گل کو کس نے بلا کر کہاں رکھا اور چیئرمین نیب کو کس نے بلیک میل کیا، چیئرمین نیب اس کے ہاتھوں بلیک میل ہوا جو یہ کہتا وہی کرتا تھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کیا عمران خان نے مجھ پر کیس نہیں بنوایا تھا، اس نے بشیر میمن پر ن لیگ کی قیادت کیخلاف کیس بنانے کیلئے دباؤ ڈالا، عمران خان کہتا ہے اس کے پاس اختیار نہیں تھا حالانکہ ہمارے خلاف تمام جھوٹے کیسز اس نے بنائے، فرح گوگی کیخلاف ثبوتوں کے باوجود اینٹی کرپشن کے کیسز داخل دفتر کردیئے، عمران خان نے آخری حد تک مجھے انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کیا تو بلوچستان بھیجوں گا جہاں اسے مچھ جیل کے مرچی وارڈ میں رکھوں گا، اختر مینگل نے مجھ سے وعدہ لیا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کیا تو مچھ جیل میں رکھیں گے، عمران خان پچیس مئی کو ناکام لوٹا تھا اسی وقت اسے گرفتار کرلیا جانا چاہئے تھا، اگر کابینہ میری بات پر توجہ دیتی اور عمران خان کو گرفتار کرلیا جاتا تو فتنہ سر نہیں اٹھاتا، اس وقت سب کمیٹی بنانے کی بجائے میری درخواست پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرنا چاہئے تھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ رینجرز، ایف سی اور اسلام آباد پولیس کے جوان ہی عمران خان کو گرفتار کریں گے، عمران خان کا لانگ مارچ ناکام ہوگیا ہے، لاہور سے لانگ مارچ میں چار پانچ ہزار سے زیادہ لوگ نہیں نکلے، اس وقت عمران خان کا کوئی لانگ مارچ نہیں ہے، دو صوبائی حکومتیں وفاق پر حملہ کرنے کی تیاری کررہی ہیں، خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومتیں تیاری کررہی ہیں وفاق کو بڑا فیصلہ کرنا ہوگا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پابندیوں کیلئے کوئی قانون نہیں لارہے، ویڈیو میں چیف الیکشن کمشنر کو دھمکی دینے والے کو پکڑا جاتا ہے تو اسے فوراً ضمانت مل جاتی ہے۔