دورہ نیپال کی تیاری کیلئے قومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں نے لاہور میں شروع ہونے والےدوسرے مرحلے کے ٹریننگ کیمپ میں رپورٹ کردی۔ ابتدائی طور پر کیمپ میں 90کھلاڑیوں کو طلب کیا گیا ،پہلا مرحلہ مکمل ہونے پر 36کو شارٹ لسٹ کیا گیا دوسرے مرحلے کیلئے 19کو منتخب کیا گیا جبکہ دیگر بھی ان کے ساتھ ٹریننگ میں شریک ہوں گے۔ منتخب کھلاڑیوں میں ثاقب حنیف،عبدالباسط،راؤ عمر حیات، سہیل خان، مامون موسی، سید جنید علی، زین العابدین اسحاق،شائق دوست، محمد وحید،زین جونیئر،عبدالقدیر خان، سردار ولی، عبداللہ شاہ، محمد افضل، عدنان سعید، عمیر علی،محمد وحید خان، حسیب خان اور عالمگیر شامل ہیں۔
پاکستان ٹیم ورلڈکپ کوالیفائرز 2019 کے بعد پہلی بار انٹرنیشنل میچرمیں شرکت کرے گی۔ منتخب فٹبالرز کی ٹریننگ کا سلسلہ 6ہفتے لاہور میں جاری رہا،اس دوران جسمانی استعداد اور مہارت میں بہتری لانے کیلئے مخلتف مشقیں ہوئیں، پریکٹس میچز میں پلیئرز اور کوچز کو صلاحیتیں جانچنے کے مواقع میسر آئے، کھلاڑیوں کی خوراک کا بھی خصوصی خیال رکھا گیا،ہیڈ کوچ شہزاد انور کا کہنا ہے کہ کھلاڑی پہلے روز سے ہی ٹریننگ میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو انٹرنیشنل تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے کوشاں رہے ہیں، پریکٹس میچز میں سامنے آنے والی خامیاں کودور کرنے کا کام بھی ہورہا۔
کیمپ میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہر فٹبالر کا ڈیٹا بھی مرتب کیا گیا ،کھلاڑیوں نے برازیلی فزیکل ٹرینر روڈریگو ایسٹیوز اور گول کیپنگ کوچ مارسیلو کوسٹا کے تجربے سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا۔ فیفا کی نامزد نارملائزیشن کمیٹی ہر ممکن سہولیات فراہم کررہی ہے، قومی کھلاڑی ایک طویل عرصے بعد بڑی بے تابی سے انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے منتظر ہیں، پہلے مرحلے کےکیمپ کے اختتام پر بھی ہر کھلاڑی کو اس کی ضرورت کے مطابق ٹریننگ اور ڈائٹ پلان دیا گیا تھا تاکہ واپسی پر ان کی فٹنس کا معیار ایسا ہو کہ ممکنہ چیلنجز کی تیاری میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی میچ آفیشلز پر بھی انٹرنیشنل فٹبال کے دروازے کھل گئے ہیں، معطلی کا دور ختم ہونے کے بعد قومی خواتین ٹیم نے ساف چیمپئن شپ میں شرکت کی ۔قومی فٹبال ٹیم کے برازیلی فزیکل ٹرینرروڈریگو ایسٹیوز ڈوس سانتوز نے بھی دورہ نیپال کیلئے کھلاڑیوں کی فٹنس کو بہتر بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ پلیئرز میں آگے بڑھنے کی صلاحیت اور جذبہ ہے، انہیں سیکھنے کا شوق ہے، اسی وجہ سے ان کی کارکردگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتری آرہی ہے، میری کوشش ہے کہ ان کی فٹنس کے معیار کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کروں،میں ایک ماہ قبل ہی پی ایف ایف کے ساتھ منسلک ہوا ہوں ، فٹبالرز کا رویہ مثبت رہا۔
کھلاڑی مختلف شہروں اور کلبز سے تعلق رکھنے کے باوجود ایک یونٹ کی صورت میں ٹریننگ کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ میری توجہ فٹبالرز کو مستعد اور مضبوط بنانے پر مرکوزہے ، کھلاڑیوں کی غذا کا خیال رکھنے کے ساتھ سلپیمنٹس کا بھی استعمال کرایا جارہا ہے، ذہنی طور پر مضبوط بنانے کیلئے پریکٹس میچز بھی کرائے ، امید ہے کہ پاکستانی کھلاڑی انٹرنیشنل سطح پر اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ پاکستان فٹ بال فیڈریشن نارملائزیشن کمیٹی نے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو فوکس کیا ہوا ہے عالمی مقابلوں میں ان کی بہتر پرفار منس کیلئے برازیلی گول کیپنگ کوچ مارسیلو کوسٹا شروڈبھی پاکستان کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ٹریننگ کیمپ کے دوران وہ پاکستانی فٹبالرز کی صلاحیتوں سے متاثر ہوئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں میں محنت اور سیکھنے کا جذبہ ہے۔میری کوشش ہے کہ اپنا تجربہ بروئے کار لاتے ہوئے گول کیپرز کی صلاحیتوں کو نکھاروں، الگ ڈرلز بھی کر ائی، فٹنس پر بھی خاص توجہ دی جارہی ہے۔پاکستانی فٹ بال کے معاملات اور انہیں صحیح ڈگر پر لانے کیلئے جنگ کے سوال پر فیفا نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک کا کہنا تھا کہ فیفا کی جانب سے دیئے گئے مینڈیٹ کے مطابق پی ایف ایف کے شفاف انتخابات کا انعقاد پہلی ترجیح ہے،ہم اپنا کام تواتر کے ساتھ کررہے ہیں۔
قومی فٹ بال کے معاملات کو جلد از جلد حل کرکے انہیں متعلقہ عہدیداران کے حوالے کرنا چاہتے ہیں لیکن اس سے قبل کھیل میں جو بگاڑ پیدا ہوا تھا اس کی درستگی ہماری ذمہ داری ہے، فیفا ہماری کارکردگی سے مطمئن ہے۔ اسلام آباد میں وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ امور اور پاکستان اسپورٹس بورڈ حکام سے بھی ملاقاتیں کی ہیں اور ان کی توجہ مختلف مسائل کی جانب مبذول کرائیں ہیں جب تک حکومت میں بیٹھے افراد اپنا کردار ادا نہیں کرے گے ہماری مشکلات حل نہیں ہوں گی۔
ان سے الگ الگ ملاقاتوں میں فٹبال کے معاملات زیر غور آئے ۔ ہارون ملک نے بتایا کہ ایک طویل عرصہ کے بعد پاکستان میں فٹبال کی سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں، 8 سال بعد قومی ویمنز ٹیم نے کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت کی، تیاری کیلئے بہت کم وقت ملنے کے باوجود مالدیپ کیخلاف 7گول سے کامیابی بڑی حوصلہ افزا ہے، آئندہ چیلنجز کی تیاری کیلئے مینز ٹیم کے تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔
پاکستان فٹبال کنیکٹ پروگرام کے تحت کلبز کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جارہا ہے، اس سے ایک تو کھلاڑیوں کو عالمی سطح پر ایک شناخت حاصل ہوگی، دوسرے شفاف الیکشن کیلئے بنیاد میسر آئے گی، کلبز کی رجسٹریشن کے بعد ڈسٹرکٹ اور پھر صوبائی سطح کے انتخابات کا سلسلہ شروع ہوگا۔ہم نے آرمی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ اکیڈمیز چیمپئن شپ سمیت گراس روٹ سطح پر فٹبال کے فروغ کیلئے بھی بات کی ہے، قومی سطح پر انٹرنیشنل ایونٹس کا سلسلہ بھی جلد بحال کیا جائے گا تاکہ نوجوان فٹبالرز کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے مواقع میسر آسکیں۔