کینیا میں پاکستانی صحافی ارشد شریف کو جس گاڑی میں قتل کیا گیا اس کی ویڈیو ’جیو نیوز‘ کو موصول ہو گئی۔
کینیا پولیس سروس کی جانب سے تحویل میں لی گئی ارشد شریف والی مذکورہ گاڑی کے مالکان کینیا میں موجود پاکستانی وقار احمد اور خرم احمد ہیں۔
’جیو نیوز‘ کو ارشد شریف کی گولیوں سے چھلنی گاڑی کی ایکسکلوزیو فوٹیج مل گئی جس میں گاڑی پر گولیوں کے نشانات واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں۔
گاڑی پر موجود گولیوں کے نشانات سے باخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کینیا کی پولیس نے ارشد شریف کی اس گاڑی پر 9 گولیاں برسائیں۔
گاڑی ارشد شریف والی سائیڈ سے خون میں لت پت ہے، تاہم ڈرائیور والی سائیڈ کو کچھ بھی نہیں ہوا۔
گاڑی میں بکھرے خون کے دھبوں کے مناظر ’جیو نیوز‘ نہیں دکھا رہا۔
واضح رہے کہ اس ایکسکلوزیو فوٹیج تک صرف ’جیو نیوز‘ رسائی حاصل کر سکا ہے، کینیا کا میڈیا بھی اب تک گاڑی کی فوٹیج حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔
کینیا میں موجود صحافی ارشد شریف کو 22 اور 23 اکتوبر کی درمیانی شب گاڑی میں جاتے ہوئے کینین پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
کینیا پولیس کی جانب سے ارشد شریف کی موت کو شناخت کی غلطی قرار دے کر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران پر مشتمل ٹیم صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے 28 اکتوبر کو کینیا گئی تھی۔
مذکورہ ٹیم ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد گزشتہ روز کینیا سے پاکستان واپس پہنچ چکی ہے۔