کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہےکہ گذشتہ تین دنوں میں بلوچستان کے چار درجن سے زائد وکلاء کو سپریم کورٹ کا لائسنس ملنا خوش آئند اور بلوچستان دوستی کا عملی ثبوت ہے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ سپریم کورٹ کی وکالت کے لائسنس کو گوکہ پاکستان بار کونسل نے اپنی سیاسی چودھراہٹ کا ذریعہ سمجھا ہواہے تاہم بعض جج صاحبان جو انرولمنٹ کمیٹی کے سربراہ سینئر جج ہوتا ہے اس کی شخصیت اس کو وکلاء کی سیاست سے دور رکھتا ہے ایسے ہی تاثر ماضی میں افتخار محمد چوہدری سابق چیف جسٹس پاکستان تک قائم رہا اور اب کی بار ایک دہائی کے بعد غیر جانبداری و انصاف کے تقاضوں و وکلاء کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سینئر ترین جج سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی جو اس انرولمنٹ کمیٹی کے سربراہ ہیں نے وکلاء رہنماؤں کی توجہ دلانے کا قابل ستائش عمل کے باوجود ان کی طرف سے اپنے سپریم کورٹ کی نہایت مصروف اوقات میں تین دن نکالنا غیر معمولی بلوچستان دوستی کا ثبوت ہے اس لئے جہاں لائسنس لینے والے قابل مبارکباد ہیں وہاں لائسنس دینے والے جسٹس قاضی فائز عیسی و ممبران جناب قلب حسن و جناب عابد ساقی کا بلوچستان کے امیدواروں کے ساتھ مشفقانہ رویہ بھی قابل تحسین و توصیف ہے جس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔