مقتول صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کا سامان پاکستان پہنچادیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے حکام پاکستان پہنچنے والا سامان مقتول صحافی ارشد شریف کی فیملی کے حوالے کریں گے۔
تفتیشی ٹیم کو ارشد شریف کے خون سے متاثرہ کپڑے بھی مل گئے ہیں، جو فارنزک ٹیسٹ کے لیے بھجوائے جائیں گے۔
مقتول صحافی اور اینکر پرسن کی موت کی تفتیش کرنے والی پاکستانی ٹیم فی الحال دبئی میں سرگرم ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال اور طارق وصی کو سوال نامہ بھیج دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حقائق جاننے کے لیے قائم کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرائیں۔
ذرائع کے مطابق ٹیم نے سوال نامے کے ذریعے سلمان اقبال اور طارق وصی سے فون کا ریکارڈ اور اپنا مکمل موقف پیش کرنے کو بھی کہا ہے۔
ذرائع کے مطابق وقار احمد نے ارشد شریف کو جو کینیا کا ویزا لے کر دیا تھا، وہ ویزا اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال کی ہدایت پر طارق وصی کے توسط سے لے کر دیا۔
تحقیقاتی ٹیم طارق وصی سے پوچھے گی کہ کس کے کہنے پر انہوں نے ارشد شریف کو کینیا کا ویزا دلانے کے لیے کام کیا؟
ذرائع کے مطابق وقار احمد نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ انہوں نے سلمان اقبال کے کہنے پر ارشد شریف کو اسپانسر کیا تھا۔
پاکستانی تفتیش کاروں نے دبئی پولیس سے پاکستانی قونصل جنرل کے ذریعے تعاون کرنے کی درخواست کر دی ہے۔
پاکستانی تفتیش کاروں میں ایف آئی اے کے اطہر وحید اور آئی بی کے عمر شاہد حامد شامل ہیں۔