ایران میں زیر حراست لڑکی کی ہلاکت پر مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں گرفتار مزید 3 افراد کو سزائے موت سنا دی گئی۔
ایرانی عدلیہ تین روز میں پانچ مظاہرین کو موت کی سزا کا حکم دے چکی ہے۔
ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان کے مطابق ایرانی عدلیہ نے حکومت مخالف مظاہروں میں ملوث 3 افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔
سزائے موت سیکیورٹی فورسز اہلکاروں پر حملوں، ایک سیکیورٹی اہلکار کی ہلاکت اور دہشت گردی پھیلانے پر دی گئی ہے، سزائے موت کے مجرم اپنی سزاؤں کے خلاف عدالت میں اپیل کرسکتے ہیں۔
انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق ایرانی مظاہروں میں 15 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ایران میں زیر حراست لڑکی کی موت کے خلاف 17 ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔
یاد رہے کہ حجاب قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی 16 ستمبر کو پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔ جس کے بعد سے مظاہرے جاری ہیں۔