• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات کی وجہ بتا دی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے۔

زمان پارک میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کے کہنے پر عثمان بزدار کو ہٹاتے تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے، دورۂ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ ہے، وہ دست و گریبان ہیں، آرمی چیف کے تقرر پر ہماری پالیسی دیکھو اور انتظار کرو ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے بعد جیلوں سے باقی لوگوں کو بھی نکال کر مشاورت کر لی جائے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ 100 فیصد یقین ہے کہ مجھ پر اسنائپر نے فائرنگ کی، مصدقہ یقین ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے، جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا ہے، ایف آئی آر کے درج نہ ہونے پر پرویز الہٰی ذمے دار نہیں۔

ان کا یہ کہنا ہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کے خطرات بڑھ رہے ہیں، سیاسی استحکام تک معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، معیشت کی بحالی کا انحصار اب صرف اوورسیز پاکستانیوں پر ہے۔

قومی خبریں سے مزید