• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزاد کشمیر پر بھارتی اعلیٰ فوجی افسر کا بیان نامعقول ہے: ڈی جی ISPR

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار—فائل فوٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار—فائل فوٹو

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کابیان نامعقول ہے۔

جاری کیے گئے بیان میں پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی کا کہنا ہے کہ یہ بیان بھارتی مسلح افواج کی فریب زدہ ذہنیت کا مظہر ہے، لانچ پیڈز اور دہشت گردوں کی موجودگی کے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ الزامات بھارتی فوج کے مقبوضہ وادی میں طاقت کے جابرانہ استعمال سے توجہ ہٹانےکی کوشش ہے، یہ اندرونی سیاست کی بھارتی افواج پر چھاپ کا نتیجہ ہے، بھارتی فوجی افسر کے دعوے اور غیر حقیقی عزائم توہین آمیز ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج علاقائی امن و استحکام کی حامی ہے، اس کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنی سر زمین کے خلاف کسی بھی مہم جوئی یا جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا حقِ خود ارادیت بذریعہ بین الاقوامی قانون، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے تحت ہے، بھارتی فوج غیر ذمے دارانہ بیانات سے گریز کرے۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں حقِ خود ارادیت کی تحریک کو کچلنے میں مصروف ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج اپنے سیاسی آقاؤں کے نظریے کو آگے بڑھانے کے لیے غیر ذمے دارانہ بیان بازی کر رہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی فوج غیر ذمے دارانہ بیان بازی اور وحشیانہ طرزعمل سے ہر ممکن انداز میں گریز کرے۔

لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کا دعویٰ بالا کوٹ واقعے سمیت متعدد بار جامع طور پر تصدیق شدہ ہے۔

بھارتی جنرل کی ہرزہ سرائی

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف شمالی کمان، لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہاں تقریباً 300 عسکریت پسند موجود ہیں، بھارتی فوج آزاد کشمیر پر قبضے کے لیے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے مقبوضہ پونچھ میں ایک تقریب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کے خلاف ہماری کارروائی جاری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ تقریباً 300 عسکریت پسند جموں و کشمیر کے طول و عرض میں موجود ہیں لیکن ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ وہ کوئی کارروائی کرنے کے قابل نہ رہیں۔

کشمیر میں سیکیورٹی کی صورتِ حال پر بھارتی فوجی کمانڈر نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اس میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے اور سول انتظامیہ امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بہت اچھا کام کر رہی ہے۔

بھارتی فوج کے شمالی کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے دعویٰ کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر کے سیکیورٹی کے منظر نامے میں قابلِ دید بہتری آئی ہے اور اس وقت امن اور ترقی کے لیے کافی جگہ موجود ہے۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بھارتی فوج آزاد کشمیر پر قبضے کے لیے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔

قومی خبریں سے مزید