• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سود، خاتمہ 5 سال میں ممکن، غیر رسمی سودی نظام بھیانک، غریب شدید متاثر، اسے ختم کرنا ہوگا، 21 فیصد اسلامی بینکنگ سسٹم آچکا، وزیر خزانہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 5 سال میں ملک سے سود کا خاتمہ ممکن ہے، غیر رسمی سودی نظام بہت بھیانک ہے، غریب شدید متاثر ہوتے ہیں اسے ختم کرنا ہوگا.

 21 فیصد اسلامی بینکنگ سسٹم آچکاہے اور اسلامی بینکنگ کے اثاثے 7 ٹریلین روپے کی سطح پر ہیں، اسلامی بینکاری نظام کیساتھ معیشت کو بھی بھنور سے نکالنا ہے،اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کرنا ہو گا، میثاق معیشت قوم کی ضرورت ہے، معیشت کو خسارے کا سامنا ہے، پاکستان نے پہلے کبھی ڈیفالٹ کیا نہ اب کریگا.

 اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کرنا، میوچل فنڈز اور انشورنس کو اسلامی بنیاد پر لانا ہو گا، اسلامی بینکاری نظام کو روایتی بینکاری نظام پر برتری حاصل ہے .

اس مقصد کیلئے وزارت خزانہ میں ایک ونگ قائم کردیا جائیگا، اسلامی نظام معیشت کے حقیقی فوائد کے لئے میوچل فنڈ اور انشورنس کے بزنس کو بھی اسلامی سانچے میں ڈھالنا ہو گا .

 سود کے خلاف اپیلیں واپس لینا میری ترجیحات میں شامل تھا اور شرعی عدالت کے سود کے خاتمے سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اسلامک بینکاری نظام میں چند سال میں 10 گنا سے بھی زیادہ وسعت آئی ہے اور اسلامک بینکاری کو ایک کامیاب نظام کے طور پر رائج کرنا ہے

 توقع تھی ڈالر 200 روپے پر آئیگا، ریٹ فکس نہیں کرسکتے، ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو فیڈریشن ہاؤس کراچی میں حرمت سود کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے کلیدی خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا سود کے خاتمے کیلئے اعلی سطح کا ورکنگ گروپ فعال کردیا، سکوک کے متبادل کام کررہے ہیں۔

 وزیر خزانہ سیمینار سے خطاب میں مزید کہا کہ بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے اور بینکاری نظام کے ذریعے شفاف لین دین کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت ملک سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں اور شریعت عدالت کے حرم سود سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں اسلامی بینکاری 20 سے 21 فیصد ہو چکی ہے اور اسلامی بینکنگ کے اثاثے 7 ٹریلین روپے کی سطح پر ہیں، اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کرنا ہوگا، میوچل فنڈز اور انشورنس کو اسلامی بنیاد پر لانا ہوگا، اسلامک بینکوں کو کنونشل بینکوں سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھانا ہو گی۔

انہوںنے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر بیکوں نے وفاقی شریعت عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر کی تھیں جو واپس لے لی گئی ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھر میں کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ہر فرد کو بینکاری نظام سے منسلک کیا جائے کیونکہ بینکاری کا نظام زندگی کی ضرورت بن چکا ہے۔ اس وقت اسلامی بینک کے پاس 5 ہزار ارب کے ڈیپازٹ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامک بینکاری نظام میں چند سال میں 10 گنا سے بھی زیادہ وسعت آئی ہے اور اسلامک بینکاری کو ایک کامیاب نظام کے طور پر رائج کرنا ہے،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں سودی نظام کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔

 انکا کہنا تھا کہ اسلامی بینکنگ کو کنوینشنل بینکوں سے بہتر کارکردگی دکھانا ہوگی، اسلامی بینکنگ کی پراڈکٹس کو سستا کریں۔ اسلامی بینکوں میں پیسہ رکھوانے کی تجویز پر انھوں نے کہا کہ حکومت ادھار پر چل رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید