• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکیوں کی ڈانس ویڈیوز وائرل کرنے پر رابی پیرزادہ کا ردِ عمل

تصویر بشکریہ انسٹاگرام
تصویر بشکریہ انسٹاگرام

سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے لڑکیوں کی ڈانس ویڈیوز کو وائرل کرنے اور  مردوں کے عورتوں کی نقل کرنے پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے ۔

رابی پیرزادہ نے حال ہی میں  مشہور ٹی وی اینکر و میزبان وسیم بادامی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے لیے ریکارڈ کیے گئے شو میں بطور مہمان شرکت کی۔

اس دوران رابی پیرزادہ نے آج کل سوشل میڈیا پر ڈانس کرتی خواتین کی ویڈیوز کو وائرل کرنے، مردوں کی جانب سے عورتوں کا روپ دھارنے یا عورتوں کی طرح آرائش و زیبائش کرنے سے متعلق بات کی۔

رابی پیرزادہ نے انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم بحیثیت معاشرہ تنزلی کی طرف گامزن ہیں کیونکہ ہم ایسے مردوں کو آئیڈیل بنا رہے ہیں جو خواتین کی نقل کرتے ہیں اور دوسری جانب خواتین رقص کرکے مشہور ہو رہی ہیں۔

رابی پیرزادہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ چیزیں ہمیں نہیں کرنی چاہئیں، ہم خود اپنا معاشرہ خراب کر رہے ہیں، ہم خود لوگوں کو وائرل کر دیتے ہیں، جو لڑکے خواتین کی طرح باتیں کرتے ہیں ہم اِنہیں ایک ایک سطح پر لے جاتے ہیں کہ لوگ اِن سے متاثر ہونے لگتے ہیں اور جو خواتین ڈانس کرتی ہیں ہم انہیں وائرل کر دیتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم خود اپنے معاشرے کو آنے والی نسل کے لیے زہریلا کر رہے ہیں، ہماری آئیڈیل رقص کرنے والی خواتین ہیں، ہم اپنا معاشرہ خود خراب کر رہے ہیں۔

رابی پیرزادہ نے ماضی میں وائرل ہونے والی اپنی نازیبا ویڈیوز سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے میری ویڈیوز وائرل کیں، میں نے اُنہیں خانہ کعبہ کے سامنے بیٹھ کر بد دعائیں دیں اور بد دعاؤں کا اثر دیکھا۔

رابی نے مزید کہا کہ میں نے اُن لوگوں کے لیے اللّٰہ کا عذاب مانگا اور اتنے یقین کے ساتھ بد دعائیں دیں کہ میری بدعاؤں میں بھی اثر تھا۔

واضح رہے کہ ماضی میں مختلف تنازعات سے گزر کر شوبز کو خیر باد کہنے والی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ اب ایک فلاحی ادارہ چلا رہی ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید