• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیں تو مفت میں جلا وطن کیا گیا، نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم پر تو مفت میں ہی کیس بنتے رہے اور مفت میں جلا وطن کیا گیا۔ 

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ڈیلی میل کی معافی کے بعد عمران خان، ان کی پارٹی اور شہزاد اکبر کو اپنا سرشرم سے جھکا لینا چاہیے۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ایماء پر شہزاد اکبر نے شہباز شریف پر جھوٹے الزامات لگائے، اس الزام پر برطانیہ کے سب سے بڑے اخبار ڈیلی میل نے عدم ثبوت پر معافی مانگ لی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ، کرپشن، کمیشن کک بیکس کے شہباز شریف پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، فنڈز اور آفس کے غلط استعمال کے شہباز شریف پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔

نواز شریف نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی الزامات کی تحقیقات کر کے شہباز شریف کو کلین چٹ دے چکی ہے، برطانیہ میں پی ایم ایل این کی حکومت ہے نہ تحریک انصاف کی، برطانیہ آزاد جمہوری ملک ہے عوام کی حکمرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملک یہ کہہ رہا ہے اس ملک کے اخبار نے معافی مانگی ہے، کسی کی معصومیت اور بے گناہی کا اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہو؟

مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا ہے کہ جسٹس شوکت صدیقی جج ارشد ملک کیا کہہ گئے، خود ثاقب نثار کی آڈیوز لیکس ہوئیں، یہ سب ہماری بے گناہی کے ثبوت ہیں، مریم نواز کے حق میں فیصلہ بھی عدم شواہد کی بنا پر آیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان پر کرپشن کے الزامات نہیں بلکہ ثابت شدہ کرپشن ہے، بچے، بچے کی زبان پر توشہ خانہ چوری کے قصے ہیں، یہ لوگ ملک سے باہر ملک کی بدنامی کا سبب بنے۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ سر تا پاؤں کرپشن میں ملوث شخص ان پر الزامات لگا رہا ہے جنہیں برطانیہ کی عدالتوں اور یہاں کی حکومتوں سے بےگناہی کے ثبوت ملے، پاکستانی قوم کو ان سب چیزوں کو غور سے سمجھنا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر تو ہائی جیکنگ کا کیس بھی بنایا گیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل کیا گیا،  24 کروڑ عوام کے منتخب وزیرِ اعظم کو 10ہزار ریال تنخواہ جو نہیں لی اس پر نااہل کیا گیا۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ پاکستان کا آج یہ حال کر دیا ہے کہ غریب اپنے بچوں کا پیٹ تک نہیں پال سکتا، 2017 میں پاکستان تیزی سے بلندیوں کی طرف جا رہا تھا، اُس وقت اشیاء خورونوش کی قیمتیں کیا تھیں، آٹا، دال کی قیمتیں کیا تھیں، بجلی کتنی سستی تھی بلکہ بجلی آ رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم وہ ہیں جنہوں نے بجلی کی قلت کو پورا کیا، ہم وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کی معیشت کو دن دگنی رات چگنی ترقی دی، ہم وہ جنہوں نے پاکستان میں موٹر ویز بنائیں، ہم وہ ہیں جنہوں نے چند مہینوں میں بجلی کے کارخانے لگائے، لوڈشیڈنگ کو 3 سالوں میں ختم کر دیا۔

نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ ہم وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، ہر شعبے میں ہماری خدمات قوم کے سامنے ہیں، اب بھی کوئی نہ سمجھے تو پھر کیسے سمجھایا جائے، کوئی ایک منصوبے کا نام بتائیں جس کی بنیاد عمران خان نے رکھی ہو؟ کوئی ایک منصوبہ بتائیں جو یہ فخر سے کہہ سکیں کہ یہ منصوبہ ہم نے شروع کیا اور مکمل کیا۔

سابق وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئی ایک منصوبہ، کوئی نام ہے تو بتا دو بھائی، خیبرپختونخواہ میں ایک میٹرو بنائی وہ بھی فالٹی اور اربوں کا خرچہ نیب کیس بھی بن گیا، بلین ٹری اور القادر ٹرسٹ کی جب تفصیلات سامنے آئیں گی تو رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے، 50 ارب کی کرپشن ہے۔

قومی خبریں سے مزید