• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز الہٰی آئینی طور پر وزیرِ اعلیٰ نہیں رہے، رانا ثناء اللّٰہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر چوہدری پرویز الہٰی آئینی طور پر وزیرِ اعلیٰ نہیں رہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ گورنر پنجاب کی طرف سے نوٹیفکیشن صرف ایک رسمی کارروائی ہے، جیسے ہی گورنر نوٹیفکیشن جاری کرے گا اس پر عملدرآمد ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر گورنر وفاقی حکومت کو گورنر راج کے لیے لکھ سکتا ہے، گورنر پر آرٹیکل چھ کا اطلاق ایک بے تکی بات ہے۔

’وزیر اعظم کی ایڈوائس کے بغیر صدر ماتھے پر بیٹھی مکھی بھی نہیں ہٹا سکتے‘

 رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ صدر وزیر اعظم کی ہدایت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کر سکتے، گورنر کو ہٹانا دور کی بات وہ وزیر اعظم کی ایڈوائس کے بغیر ماتھے پر بیٹھی مکھی بھی نہیں ہٹا سکتے۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئی سیاسی بحران نہیں ہے، نئے وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا، قانونی طور پر اسمبلی کا اجلاس جب بھی ہو گا، پہلا کام وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جیسے ہی گورنر اپنا آرڈر جاری کریں گے اس پر عمل درآمد ہوگا، پنجاب میں امن و امان کی ذمے داری صوبائی حکومت کی ہے، گورنر کو آئینی اختیار ہے کہ وہ وزیرِ اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرے، گورنر آئین کی طرف سے دیے گئے اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ گورنر کو اختیار ہے کہ وہ کبھی بھی وزیرِ اعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں، اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکامی کے بعد وزیرِ اعلیٰ اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دے ہی نہیں سکتے، اگر وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو آئینی تقاضا پورا کیا جائے گا۔

 ’ن لیگ نے نئے وزیرِ اعلیٰ کے نام پر غور نہیں کیا‘

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ اگر انہوں نے اسمبلیاں توڑنی تھیں تو 17 دسمبر کو ہی وزرائے اعلیٰ سے دستخط کراتے اور بھیج دیتے، حمزہ شہباز ہمارے پارلیمانی لیڈر ہیں میرا خیال ہے ہمارے امیدوار وہ ہی ہوں گے، ن لیگ نے نئے وزیرِ اعلیٰ کے نام پر غور نہیں کیا۔

رانا ثناء اللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ کے اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، کوئی الیکشن سے فرار نہیں، ہم نے الیکشن کی تیاری شروع کر رکھی ہے، نواز شریف کے استقبال کی تیاری بھی کر رکھی ہے، وہ ہمارے قائد اور لیڈر ہیں، آنے کی تاریخ وہ خود دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی اسمبلیاں ٹوٹ جاتی ہیں تو الیکشن تو 90 روز میں ہونا ہوتے ہیں، نئے وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے گورنر کو شیڈول بھی دینا ہو گا، میری رائے میں آج ہی وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی ہونا چاہیے، میری رائےمیں آج گورنرکی جانب سےڈی نوٹیفائی کیاجاناچاہیے۔

وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والے ہنسی مذاق میں تسلیم کرتے ہیں ساری ویڈیوز اصلی ہیں، فرانزک بھی کرا دیتے ہیں، آڈیو میں جو کہہ رہا ہے ویڈیو میں وہ کر رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید