ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے پڑوسی ملک چین سے اینٹی ریبیز ویکسین درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے حکام کے مطابق چین سے کتے کے کاٹنے کی ویکسین منگوا کر یہاں پیک کریں گے۔
پروفیسر سعید قریشی کے مطابق چین سے اینٹی ریبیز ویکسین درآمد کر کے ’نو پرافٹ نو لاس‘ کی بنیاد پر دیں گے۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے حکام نے بتایا ہے کہ چین سے ویکسین درآمد کرنے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی مزاحمت کا سامنا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت بھارت سے بڑی مقدار میں اینٹی ریبیز ویکسین درآمد کی جا رہی ہے۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقامی طور پر صرف قومی ادارہ برائے صحت محدود مقدار میں اینٹی ریبیز ویکسین بنا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ہر سال 10 لاکھ سے زائد افراد کو کتے کاٹ لیتے ہیں جس کے باعث ریبیز سے ہر سال 5 سے 6 ہزار افراد انتقال کر جاتے ہیں۔