کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا مزيد 200 روپے مہنگا ہو کر 2 ہزار 800 روپے کا ہوگیا۔
بلوچستان میں گندم کا بحران سنگین ہوگیا، چند دن میں ایک کلو آٹا 130 روپے سے بڑھ کر 140 روپے کا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ خوراک حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں گندم کا صرف 10 ہزار بوریوں کا اسٹاک باقی رہ گیا ہے۔
صوبے میں گندم کے بحران کی وجہ سے شہریوں اور آٹا ملز مالکان کو پریشانی کا سامنا ہے، صوبے میں آٹے کی فی کلو قیمت 140 تک جاپہنچی ہے۔
ملز مالکان کا مؤقف ہے کہ کوئٹہ کی 18 ملوں کو یومیہ 25 ہزار گندم بوری کی ضرورت ہے، حکومت 9 سے 10 لاکھ گندم بوری کا فوری بندوبست کرے۔
ملز مالکان کے مطابق چند دن میں گندم دستیاب نہ ہوئی تو مارکیٹ میں آٹا ملنا مشکل ہو جائے گا۔
دوسری جانب محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق دیگر صوبوں سے گندم کی نقل و حمل بند ہونے سے قلت کا سامنا ہے۔
بلوچستان حکومت نے پاسکو سے 2 لاکھ گندم کی بوری کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔
پنجاب کے ضلع لیہ سے کل منگل کو 2 لاکھ بوری گندم بلوچستان پہنچ جائے گی۔
ملز مالکان کو دسمبر کا کوٹہ فراہم کردیا گیا، جلد جنوری کا کوٹہ بھی مل جائے گا۔