• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلاب متاثرین کیلئے 16.3 بلین ڈالرز درکار ہیں، وزیر اعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب متاثرین  کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے فریم ورک تیار کیا ہے جس پر کام کرنے کے لیے 16.3 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ 

جنیوا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، پاکستان میں سیلاب نے متاثرین کی زندگی بدل کر رکھ دی ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کانفرنس  کے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو سیلاب سے درپیش مسائل پر بات کرنے آیا ہوں، گزشتہ برس 10 ستمبر کو یو این سیکریٹری جنرل کے ہمراہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، پاکستان کے عوام یو این سیکریٹری جنرل کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، سیلاب متاثرین کی امداد پر عالمی برادری کے مشکور ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے بڑے پیمانے پر امداد کی ضرورت ہے، پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب سے 33 ملین لوگ متاثر ہوئے، سیلاب کے باعث انفرااسٹرکچر کی تباہی سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے مکانات، تعلیمی ادارے، زراعت کے شعبے کو نقصان پہنچا، مشکل وقت میں مدد کرنے والے ممالک کو پاکستان نہیں بھولے گا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں تاحال سیلاب کا پانی موجود ہے، سیلاب متاثرین کو دوبارہ بحال کر کے اچھا مستقبل دینا ہے۔

کس ملک نے کنتی امداد کا اعلان کیا؟

عالمی بینک نے پاکستان کو دو ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا، فرانس پاکستان کو 10ملین ڈالر دے گا۔

اسلامی ترقیاتی بینک گروپ کی طرف سے 4.2 ارب ڈالر کا اعلان کیا گیا۔

چین نے سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے مزید 10کروڑ ڈالر گرانٹ کا اعلان کردیا۔

جاپان پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کیلئے مزید 77 ملین ڈالر امداد دے گا۔

جرمنی نے پاکستان کو 84 ملین یورو دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم نے صدر اسلامی ترقیاتی بینک کا شکریہ ادا کیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے جنیوا کانفرنس میں اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کے اعلان پر صدر اسلامی ترقیاتی بینک کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کا اعلان خوش آئند اور حوصلہ کن ہے، یقین دلاتے ہیں کہ وہ اور ان کی حکومت اُن کی امیدوں پر پورا اترنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

متاثرین کےلیےامداد کاشفاف استعمال ہوگا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے یو این سیکریٹری جنرل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے ملنے والی امداد کا شفاف استعمال یقینی بنایا جائے گا، تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے ساتھ بھرپور یکجہتی پر عالمی برادری کے شکر گزار ہیں، سیلاب کے باعث پاکستان کو 30 ارب ڈالر سےزائد کا مالی نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کے ساتھ ملکی معیشت کی بحالی بڑا چیلنج ہے، جو جی ڈی پی کا 8 فیصد ہے۔

سیکرٹری جنرل یو این کا جنیوا کانفرنس سےخطاب

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گو تیرس کا پاکستان کی تعمیر نو کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا مطالبہ کردیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان موسمیاتی تباہی،عالمی مالیاتی نظام کے دیوالیہ پن کا ایک ساتھ شکار ہوا، انفرا اسٹرکچر کی بحالی کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

انتونیو گو تیرس نے کہا کہ  پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے قرضوں سے نجات،مالی امداد تک رسائی کیلئے مزید طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 3 سال کی مدت میں 16 بلین ڈالرز سے زائد کی امداد درکار ہوگی، ترقی یافتہ ممالک کو مزید مالی مدد کرنی چاہیے۔

پاکستان کا بیشتر حصہ سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے، بلاول

اس سے قبل وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جنیوا کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں خطاب  میں کہا کہ پاکستان کا بیشتر علاقہ تاحال سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

 وزیر خارجہ نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا ۔

قبل ازیں سیکریٹری جنرل یواین نے کانفرنس میں شرکت کرنےوالےمہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سےبڑا حصہ متاثر ہوا ہے، سیلاب سے80لاکھ کےقریب لوگ بے گھر ہوئے، مشکل حالات میں بھی پاکستانیوں کا جذبہ دیکھ کر حیران ہوا۔

انہوں نے کہا کہ انفرا اسٹرکچرکی بحالی کےلیے بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو 3سال کی مدت میں16.3 بلین ڈالر کی امداد درکار ہوگی، کانفرنس کے ذریعے کیش، ٹرانسفر اور دیگر طریقہ کار سے مدد کی جاسکتی ہے۔

قومی خبریں سے مزید