پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد نواز نے کہا ہے کہ اچھی بولنگ کا زیادہ مزا جب آتا ہے، جب ٹیم بھی کامیابی حاصل کرے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں محمد نواز نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے اچھا کم بیک کیا لیکن بیٹنگ یونٹ وہ نتائج نہیں دے سکا، جس کی توقع تھی۔
نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں 4 وکٹیں لینے والے آل راؤنڈر نے کہا کہ پہلی وکٹ کے بعد 181 رنز کی پاٹنر شپ لگی تو ہمیں بھی لگا کہ 300 پلس اسکور ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے پارٹنر شپ توڑی اور پھر اوپر نیچھے وکٹیں لے کر پاکستان ٹیم نے اچ چھا کم بیک کیا 4 وکٹوں میں سب سے زیادہ خوشی کین ولیمسن کو آؤٹ کرکے ہوئی کیونکہ اس کو پڑنے والے گیند ٹپیکل لیفٹ آرم اسپنر کی گیند تھی۔
محمد نواز نے کہا کہ زیادہ خوشی جب ہوتی کہ پاکستان ٹیم دوسرا میچ جیت کر سیریز اپنے نام کرلیتی لیکن امید ہے پاکستان ٹیم باؤنس بیک کرے گی اور سیریز جیتنے میں کامیاب ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسری اننگز میں گیند زیادہ بریک ہو رہی ہے، ایسا پہلے ون ڈے میں بھی دیکھا گیا تھا، اس لیے تیسرے ون ڈے میں ٹاس اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
آل راؤنڈر نے کہا کہ دوسرے ون ڈے کی شکست کا بہانہ یہ نہیں بنائیں گے کہ دوسری اننگز میں بریک زیادہ تھی تو ہم اسکور نہ کرسکے پروفیشنل کرکٹر ہیں ہر کنڈیشن میں پرفارم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ بہت زیادہ ہو رپی ہے، ورک لوڈ بھی بڑھے گا اور اس کا بخوبی اندازہ ہر کرکٹر کو ہے، اس لئے ورک لوڈ کو دیکھتے ہوئے ہر کرکٹر کو فٹ رہنا ہوگا اور اپنی فٹنس کا خیال رکھنا ہوگا۔
محمد نواز کا کہنا تھا کہ ٹیم کے نتائج میں مستقل مزاجی ہونی چاہیے اور وائٹ بال میں ہم مسلسل 9 ون ڈے جیتنے میں کامیاب ہوئے انفرادی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔