کراچی کے علاقے کورنگی سے لاہور جانے والی لڑکیوں کو زمان ٹاؤن پولیس نے والدین کے حوالے کردیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی ابریز عباسی کا کہنا ہے لڑکیوں نے والد کے شناختی کارڈ پر ٹرین کا ٹکٹ بک کروایا، کوریا جانے کے لیے بھی معلومات جمع کر رکھی تھی۔
بچیوں کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹیاں کورین میوزیکل بینڈ کی فین ہیں لیکن کوریا جانا نہیں چاہتی تھیں، جبکہ لڑکیوں کا کہنا ہے کہ وہ برف باری دیکھنے کے شوق میں پاکستان ٹور کرنا چاہتی تھیں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی ابریز علی عباسی نے لڑکیوں اور والدین کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے بتایا کہ 7 دسمبر کو کورنگی سے کنزہ اور نائلہ لاپتہ ہوئیں، بچیاں خیبر میل ایکسپریس میں بیٹھ کر کراچی سے لاہور پہنچی تھیں، کورین بینڈ سے متاثر ہوکر دونوں لڑکیاں لاہور گئی تھی، دونوں لڑکیوں کو زمان ٹاؤن انویسٹی گیشن پولیس نے لاہور ریلوے پولیس سے تحویل میں لے کر کراچی پہنچایا۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ دونوں سہیلیاں پلاننگ سے گھر سے نکلیں، ٹرین کے ٹکٹس کنزہ نے والد کے شناختی کارڈ سے بک کروائے، کوریا جانے کے لیے سب معلومات لڑکیوں نے پہلے ہی گوگل سے حاصل کر رکھی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکیوں نے اپنے ایک کزن نوفل کو بھی ساتھ چلنے کا کہا لیکن وہ نہیں گیا تھا۔ لڑکیاں کوریا جانے کی خواہش کا اظہار کرتی رہتی تھیں، دونوں لڑکیاں انتہائی خوفزدہ ہیں، انہیں والدین سے ملوادیا گیا ہے۔
واپسی آنے والی لڑکیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹور کا پروگرام تھا، ہم گھومنے گئے تھے، برف باری دیکھنے کا شوق تھا۔
بچیوں کے والد نے کہا کہ میری بچی کنزہ نادان ہیں، نادانی میں یہ اقدام اٹھایا بچی کوریا نہیں جانا چاہتی تھی البتہ کورین بینڈ کی فین ہیں۔