• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم نے ٹیسٹ پاس کرلیا اب شہباز شریف کی باری ہے، عمران خان

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ٹیسٹ پاس کرلیا اب شہباز شریف کی باری ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کو اب اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا، ہم اب وزیراعظم کو پوری طرح ٹیسٹ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اصل قربانی تو پرویز الہٰی نے دی کیونکہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب تھے، ہم نے انہیں تجویز دی ہے کہ اپنی پارٹی کو پی ٹی آئی میں ضم کردیں۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ق لیگ کے مفاد میں ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے کیونکہ اہم انتخابات میں صرف بلے کا ٹکٹ ہی چلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ارکان پورے ہوچکے تھے آخر میں ق لیگ کے ممبران شارٹ ہوگئے، دراصل نمبرز پورے کرنے میں مونس الہٰی نے کافی کام کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں کی جبکہ یہ چھانگا مانگا کی سیاست میں اب تک پھنسے ہوئے ہیں، ملک بدل گیا ہے اور ان کو احساس تک نہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہم نمبرز فالو کرتے جارہے تھے کہ کتنے پہنچے، ہماری ٹیم بیٹھی ہوئی تھی، رات 10 بجے اندازہ ہوا کہ ہم اب اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب اسمبلی میں بیٹھے ان کی تصویریں دیکھیں تو پتا چلا ان کو شاک لگ چکا، وہ ایسی رات تھی جب دھند نہیں پڑی، اللّٰہ کی مرضی تھی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارا پلان تھا کہ پہلے قرار داد پاس کریں گے، ہمیں خدشہ تھا کہ لوگوں کو زبردستی روکا جائے گا، پرویز الہٰی سے بھی جب ’چڑیا گھر‘ نے پوچھا تو دو تین دن بعد کی تاریخ بتائی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے لیے کوئی مشکل نہیں ان کی سیاست ہی رشوت کی ہے، یہ پیسے مانگنے جارہے ہیں اور سب سے مہنگے ہوٹلوں میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ان کو کوئی فکر نہیں کہ پاکستان کا پیسا خرچ ہورہا ہے، ان دو بڑی جماعتوں کا تو گورننس مسئلہ ہی نہیں تھا یہ پیسا بنانے آتے تھے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ سمجھ رہے تھے کہ ان کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ ہے یہ جیت جائیں گے، پرویز الہیٰ جس طرح ساتھ کھڑے ہیں، اُن کی پارٹی میں بڑی تحسین ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جھنگ اور بھکر میں صرف دھڑے تھے وہاں لوگ نکلے اور ووٹ پڑا، میانوالی میں پی ٹی آئی سے پہلے صرف دھڑے ہوتے تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈی جی خان میں سیف کھوسہ نے کہا کہ پہلی دفعہ پارٹی ووٹ نے جتوایا، اس وقت جو پارٹی چھوڑے گا اپنی سیاست کا جنازہ نکالے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساڑھے 3 سال کی حکومت میرے لیے عذاب تھی، سب کو ہینڈل کرنا، پھر ڈیمانڈز، بجٹ آیا تو ڈیمانڈز ،اتحادی پیسے زیادہ مانگتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پیسے زیادہ مانگتے تھے اگر اُن کو پیسے دے دیے تو ہماری لوگ ناراض ہوجاتے تھے، ملک کو مضبوط حکومت کی ضرورت ہے جو فیصلے کرسکے۔

عمران خان نے کہا کہ جولائی کے ضمنی الیکشن نے ملک کی سیاست بدل دی، اس دن یہ تاثر دور ہوگیا کہ پنجاب اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی بار پنجاب اسٹیبلشمنٹ کیخلاف کھڑا ہوا ہے۔

قومی خبریں سے مزید