پاکستان کی روس سے سستے تیل کی خریداری کے معاہدے پر بات چیت جاری ہے، روس کے ساتھ معاہدے میں دوست ملک چین کے ذریعے ادائیگیوں پرغور کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان روس کو ادائیگی کیلئے چینی یوآن استعمال کرسکتا ہے، ڈالر کے بجائے چینی کرنسی کے استعمال سے یوان کو طاقت ملے گی۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے کو حتمی شکل ابھی نہیں دی گئی تاہم معاہدہ جغرافیائی سیاسی طور پر نیا ہوگا، پاکستان روسی کاروبار کیلئے ایک غیر متوقع منزل ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان کئی دہائیوں سے کوئی تجارتی تعلقات نہیں، چین نے پاکستان کو روسیوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی ترغیب دی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نا صرف روسی تیل بلکہ گیس، ہتھیار اور دیگر اشیا بھی لینے کا خواہاں ہے۔
اٹلانٹک کونسل میں پاکستان انیشی ایٹو کے ڈائریکٹر عزیر یونس کا کہنا ہے کہ امریکی نظریہ ہےکہ پاکستان جیسے ممالک اسٹریٹیجک طور پر اہم ہوسکتے ہیں۔
عزیر یونس نے کہا کہ امریکی نظریہ ہے کہ دیگر ممالک کا پاکستانی معیشت کومستحکم کرنا اس کےحق میں ہے، واشنگٹن ممکنہ طور پر اپنے اسٹریٹیجک مفادات کو ابھی کسی اور جگہ پر ترجیح دےگا۔
یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں ڈائریکٹر جنوبی ایشیا پروگرامز تمنا سالک الدین کا کہنا ہے کہ روس پاکستان تیل معاہدے سے امریکا اور اس کےخلیجی دوستوں کوفرق نہیں پڑےگا۔