• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: وزیر اعظم نریندر مودی پر مبنی دستاویزی فلم کی نمائش روک دی گئی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر بننے والی بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکرینگ پر بھارت میں ہی پابندی عائد کر دی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی کی نامور جامعہ ’جواہر لال نہرو یونیورسٹی‘ میں طلباء کی جانب سے گجرات واقع پر مبنی دستاویزی فلم پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بی بی سی کی اس دستاویزی فلم میں 2002 کے دوران ریاست گجرات میں جاری فرقہ وارانہ فسادات میں اس وقت کے وزیر نریندر مودی کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے جس میں ایک ہزار سے زائد اقلیتی مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام کی جانب سے طلباء کو اس فلم کی نمائش کو نہ صرف روکا گیا بلکہ انہیں انتباہ بھی جاری کیا گیا کہ اگر حکام کی ہدایت کی نافرمانی کی گئی تو سخت اقدامات کا سامنا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ دو حصوں پر مشتمل بی بی سی کی اس دستاویزی فلم میں سابق برطانوی وزارت خارجہ کی ایک خفیہ رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ مودی نے سینئر پولیس افسران سے ملاقات کی اور انہیں حکم دیا کہ وہ مسلمانوں پر ہونے والے حملوں میں مداخلت نہ کریں۔

اس دستاویزی فلم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تشدد ’سیاسی طور پر محرک‘ کیا گیا تھا، جس کا مقصد ’ہندو علاقوں کو مسلمانوں سے پاک کرنا تھا‘۔

اس واقعے پر 31 مسلمانوں کو مجرمانہ سازش اور قتل کا مجرم بھی ٹھہرایا گیا تھا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید