• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سر گارفیلڈ سوبرز ایوارڈ جیتنے کی خوشی الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا، بابر اعظم

کپتان قومی کرکٹ ٹیم بابر اعظم - فوٹو: اسکرین گریب
کپتان قومی کرکٹ ٹیم بابر اعظم - فوٹو: اسکرین گریب

کرکٹر آف دا ایئر بننے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ سر گارفیلڈ سوبرز ایوارڈ جیتنا ان کیلئے اعزاز کی بات ہے۔ کرکٹ کا سب سے بڑا ایوارڈ جیت کر جو خوشی ہورہی ہے وہ الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کیونکہ میرا شمار اس فہرست میں کیا گیا جہاں کئی لیجنڈز اور نامور کھلاڑیوں کے نام بھی موجود ہیں۔

ایک بیان میں پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کرکٹ کا سب سے بڑا ایوارڈ ملنے سے پاکستان کا نام روشن ہوا جس کی انہیں بےحد خوشی ہے۔

بابر کا کہنا تھا کہ اس ایوارڈ کے پیچھے بڑی محنت تھی پورا سال پرفارم کرنا اور ہوم گراؤنڈ کے علاوہ مختلف کنڈیشن میں مختلف ٹیموں کے خلاف ان ہی کے گراؤنڈز پر مستقل مزاجی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ بہت زیادہ ہوگئی ہے، ٹیسٹ سیریز ختم ہوتی ہے تو فوری وائٹ بال کرکٹ شروع ہوجاتی ہے۔ جلدی جلدی سوئچنگ سے کھیل میں نکھار آتا ہے اور ذہنی طور پر مضبوط ہوتے ہیں۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ خود کو زیادہ فٹ رکھنا پڑتا ہے جس کے بعد ایوارڈ ملتا ہے تو حوصلہ بھی بڑھتا ہے اور اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور آگے بھی اس کارکردگی کو برقرار رکھنے کا عزم پیدا ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے انہیں اس بڑے ایوارڈ کے قابل سمجھا۔

بابر اعظم نے کہا کہ اس ایوارڈ کے لیے فہرست میں بین اسٹوک، سکندر رضا اور ٹِم ساوتھی جیسے بڑے کھلاڑیوں کے نام بھی شامل تھے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ خوشی ہوئی سر گارفیلڈ سوبرز ایوارڈ میں راہول ڈریوڈ اور ویرات کوہلی سمیت کئی بڑے نام موجود ہیں، اب میرا نام بھی ہوگا، اس خوشی کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پورا سال کئی اچھی اننگز کھیلیں لیکن ریڈ بال میں آسٹریلیا کے خلاف 196رنز کی اننگز اور وائٹ بال میں انگلینڈ کے خلاف سنچری سال کی بہترین کارکردگی میں سے ایک ہے جو انہیں یاد ہے۔

بابر نے بتایا کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ دونوں اننگز انہوں نے ہوم گراؤنڈ پر ہوم کراؤڈ کے سامنے کھلیں۔

بابر اعظم نے کہا کہ وہ اس ایوارڈ کا کریڈیٹ فیملی، ٹیم میٹس اور فینز کو دیں گے جنہوں نے ہر لمحے انہیں سپورٹ کیا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید